مولانا فضل الرحمان سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات، جاوید چوہدری کا تہلکہ خیز انکشاف


سینئر صحافی و اینکر پرسن جاوید چودھری نے پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان  سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ اس ملاقات کا مقصد یہی ہے کہ ہمیں الیکشن لڑنے دیا جائے۔ 

ہم نیوز کے پروگرام ” پاورپولیٹکس ود عادل عباسی” میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید چودھری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کیساتھ پی ٹی آئی کے جس وفد نے ملاقات کی ہے ان میں کوئی ایک رہنما کسی دوسرے صوبے سے نہیں ہے بلکہ اسد قیصر ،  علی محمد خان ، بیرسٹر سیف کا تعلق کے پی کے سے ہے۔

پی ٹی آئی کے اعلیٰ سطحی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما مولانا فضل الرحمان سے یہ امید لگا کر ملاقات کیلئے گئے ہیں کہ انہیں الیکشن میں حصہ لینے دیا جائے۔

جاوید چودھری نےانکشاف کیا ہےکہ تحریک انصاف کے جن رہنمائوں نے سربراہ جے یو  آئی ف سے ملاقات کی ہے یہ ہو سکتا ہے کہ وہ آئندہ الیکشن کسی پارٹی سے نہیں بلکہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے لڑیں۔

اور ان کی خواہش بھی یہی ہے کہ اگر وہ الیکشن لڑتے ہیں تو مولانا ان  کی مدد ضرورکریں، یہ نہ ہوکہ انہیں بالکل ہی آئوٹ کر دیا جائے۔

جسٹس بابر ستار چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستیں سننے والے بینچ سے الگ ہو گئے

انکا کہنا تھا کہ اسد قیصراور علی محمد خان چیئرمین پی ٹی آئی کی اجازت کے بغیر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے گئے ہیں،  کیونکہ پی ٹی آئی کے دونوں رہنما پارٹی سربراہ سے رابطے میں نہیں ہیں۔

کیونکہ سربراہ پاکستان تحریک انصاف کا خیال یہ ہے کہ جس شخص کو جیل سے رہائی مل گئی ہے اور اس نے کوئی پارٹی جوائن نہیں کی تو وہ میرا بندہ نہیں ہے اس کا مطلب یہ ہوا اسے خود چھوڑا گیا یا وہ کسی ڈیل کے تحت جیل سے رہا ہوا ہے۔

جسٹس بابر ستار چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستیں سننے والے بینچ سے الگ ہو گئے

سینئرصحافی کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف وہ علی محمد خان سے متعلق وہ سمجھتے ہیں کہ کسی نہ کسی جگہ ایڈجسٹمنٹ کر کے آیا کیونکہ پولیس دوبارہ اس کے گھر نہی گئی۔ اس کے علاوہ اسد قیصر تو کبھی گرفتار ہی نہیں ہوئےکیونکہ انہوں نے پرویز خٹک  کیساتھ بیٹھ کر پریس کانفرنس کر لی تھی

یہی وجہ ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی انہیں اب اپنی پارٹی کا حصہ نہیں سمجھتے۔

 


متعلقہ خبریں