جسٹس بابر ستار چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستیں سننے والے بینچ سے الگ ہو گئے


جسٹس بابر ستار چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستیں سننے والے بینچ سے الگ ہو گئے، اب درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس عامرفاروق اور جسٹس طارق جہانگیری کریں گے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ جسٹس طارق جہانگیری دستیاب نہیں، 6 نومبر کو درخواست مقرر ہو جائے گی۔

جسٹس بابر ستار کا کہنا تھا کہ ایک شخص گرفتار ہے تو نیب مقدمات میں تفتیش کیوں نہیں کر رہا، اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہی بات تو ہم بھی کر رہے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے نوجوانوں کے ذہنوں میں بارود بھر دیا، فردوس عاشق اعوان

جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ آپ تو ضمانت کی درخواستیں بحال کرانے کی درخواستیں لائے ہیں،جس کے جواب میں لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت بحال کی جائے۔

جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ ایک شخص گرفتار ہو چکا تو عبوری ضمانت کیسے بحال ہو سکتی ہے؟ جس پر وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ اسی عدالت کے دوسرے بینچ نے ہماری 6مقدمات میں عبوری ضمانت بحال کی۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ جس بینچ نے یہ آرڈر پاس کیا میرا اُس سے اختلافِ رائے ہے، میں یہ کیس نہیں سن رہا، جس بینچ نے فیصلہ دیا وہی یہ کیس سنے گا، جسٹس بابر ستارکا کہنا تھا کہ ایک شخص گرفتار ہے تو دیگر مقدمات میں بھی گرفتار قرار دیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں