نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ مغل بادشاہ نہیں جو شاہی فرمان سے چیئرمین پی ٹی آئی کو رہا کرنے کا حکم دوں۔
تفصیلات کے مطابق انوارالحق کاکڑنےکہاکہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے،یہاں آئین اور قانون موجود ہے،سیاسی شخصیت کے بارے میں جو بھی فیصلہ ہو گاوہ عدالتی طریقہ کارسےہوگا۔
سائفر کیس، چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف ٹرائل روکنے اور اخراج مقدمہ کی درخواستیں یکجا
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے لیے نرم گوشہ رکھنے کے تاثر کو مکمل طور پر رد کرتا ہوں، نگران وزیر اعظم بننے سے قبل مریم نواز سے ملاقات ہوئی تھی۔
ملاقات کے بارے میں کوئی غلط بیانی نہیں کروں گا، عہدہ سنبھالنے سے پہلے بلاول بھٹو، آصف زرداری اورفضل الرحمان سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔
یہاں ایک لیڈر پر مشکل آئی نہیں اور جماعت ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی،مریم نواز
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ رکن پارلیمنٹ تھا اور مستعفی ہو کر یہ منصب سنبھالا ہے، کسی ایک ملاقات کو ایک جماعت سے جوڑ دینا انصاف پر مبنی نہیں۔
انوار الحق کاکڑکا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف عدالتی فیصلے کے تحت ملک سے باہر گئے، نواز شریف باہر گئے اس وقت پی ٹی آئی کی حکومت تھی۔
نواز شریف کو وطن واپسی پر قانونی سوالات کا سامنا کرنا ہوگا۔