پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما صداقت عباسی نے پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کا واقعہ چیئرمین تحریک انصاف کی ذہن سازی کا نتیجہ تھا، وہ نہیں چاہتے تھےکہ جنرل عاصم منیر آرمی چیف بنیں۔
نجی ٹی وی پروگرام میں صداقت عباسی نے کہا ہے کہ 9 مئی کو جو واقعات ہوئے ہیں وہ نہیں ہونے چاہئیں تھے، پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کے ساتھ یہ کہنا چاہوں گا کہ اب میں مزید نومئی کا بوجھ اپنے کندھوں پرنہیں اٹھاسکتا۔
عثمان ڈارکے انٹرویوسےآغازہوچکا ہےاب یہ آتےرہیں گے، نصراللہ ملک
انہوں نےدعوی کیا ہے کہ 4 مئی کوپلان بناتھا،6 مئی کو جی ایچ کیو کے قریب ریلی نکالنے کا مقصداسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا تھا، 7 مئی کو فیصلہ ہوا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ردعمل کا اظہار کرناہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا بیانیہ یہی تھا کہ ہماری لڑائی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ ہے، وہ نہیں چاہتے تھےکہ جنرل عاصم منیر آرمی چیف بنیں۔
صداقت عباسی کا کہنا تھا کہ سربراہ تحریک انصاف کے بیانیہ میں ایک سال میں شدت آگئی تھی۔ ان کا بیانیہ مزاحمت کے بعد مفاہمت کا تھا لیکن مزاحمت کے بعد مفاہمت نہیں ہو سکی البتہ پی ٹی آئی در بدر ہو گئی ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ 7 مئی کوزوم میٹنگ بشری بی بی کی تجویز پربلائی گئی تھی۔
عثمان ڈار کا بیان پی ٹی آئی کیلئے خطرناک ثابت ہو گا ، قادرخان مندوخیل
خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما وسابق وزیر مملکت عثمان ڈار نے تحریک انصاف اورسیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 9 مئی کے حملوں کا منصوبہ زمان پارک میں بنا، مقصد فوج پر دبائو ڈال کر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا۔