ریٹائرڈ ججز، صدر، وزیراعظم اور سرکاری افسران کو مفت بجلی کی فراہمی


ایک رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ایک لاکھ 89 ہزار سرکاری ملازمین کے گھرانے سالانہ 34 کروڑ یونٹ بجلی مفت استعمال کرتے ہیں جس کے باعث قومی خزانے کو سالانہ 8 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق موجودہ صدر اور وزیراعظم بغیر کسی حد کے مفت بجلی استعمال کرتے ہیں جبکہ ریٹائرڈ صدر کو دو ہزار یونٹ ماہانہ مفت ملتے ہیں۔ صدر مملکت کے پنشن ایکٹ میں بتایا گیا ہے کہ انہیں بجلی کے 2 ہزار یونٹس جبکہ گیس اور پانی کی مد میں 10 ایچ ایم تھری ملے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صدر مملکت کی تنخواہ، الاؤنس اور استحقاق ایکٹ، 1975 میں واضح ہے کہ صدر مملکت کو بجلی اور گیس کی کھپت کے اصل چارجز ہر سال ادا کیے جائیں گے۔ صدر کے انتقال کے بعد صدر کی زوجہ کو بھی بجلی کے 2000 یونٹس مفت فراہم کیے جائیں گے۔

فوج ایک یونٹ بھی مفت بجلی استعمال نہیں کرتی، وزیراعظم

خبر میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے حاضر سروس ججوں کے بجلی کے بل بھی حکومت ادا کرتی ہے۔ اسی طرح سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کو بجلی کے 2 ہزار یونٹس مفت ملتے ہیں جبکہ ہائیکورٹ کے سابق ججوں کو ماہانہ 800 یونٹ بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے۔

اسی طرح چیئرمین نیب کو بھی سپریم کورٹ کے جج کی طرح مفت بجلی جیسی سہولتیں حاصل ہیں۔ نیب کی ایک دستاویز کے مطابق چیئرمین نیب جب تک عہدے پر رہیں گے سرکاری گھر کے ساتھ تمام تر یوٹیلی بلز حکومت ادا کرے گی۔

دوسری طرف گزشتہ سال اگست میں اس وقت کے وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر نے سرکاری افسران کی مفت بجلی کے استعمال سے متعلق تفصیل بتائی تھی۔ خرم دستگیر کے مطابق واپڈا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے گریڈ ایک سے چار تک کے حاضر سروس ملازمین کیلئے ماہانہ 100 یونٹ مفت ہوتے ہیں۔

سرکاری افسران کو مفت بجلی کے یونٹ دینے کا اقدام پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج

اس تحریری رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ریٹائرڈ ملازمین کیلئے 50 یونٹ مختص ہیں جبکہ گریڈ پانچ سے 10 تک کے حاضر سروس ملازمین کو 150 یونٹ اور ریٹائرڈ ملازمین کو 75 یونٹس ملتے ہیں۔

اسی طرح گریڈ 11 سے 15 تک کے حاضر سروس ملازمین کو دو سو یونٹ اور اسی گریڈ کے ریٹائرڈ ملازمین کو 100 یونٹ ملتے ہیں۔ گریڈ 16 کے افسران کو 300 یونٹ، گریڈ 17 کو 450 یونٹ اور گریڈ اٹھارہ کے افسران کو 600 یونٹ فراہم کیے جاتے ہیں۔

علاوہ ازیں گریڈ 19 کے حاضر سروس ملازمین کو 880 یونٹس، گریڈ 20 کو 1 ہزار 110 یونٹس، گریڈ 21 اور 22 کو 1 ہزار 300 یونٹ ماہانہ فراہم کیے جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں