مہنگائی کو اسی سطح پر واپس لائیں گے جہاں نوازشریف چھوڑ کر گئے تھے، شہباز شریف

وزیر اعظم (prime minister)

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ 14اگست کو اس عظیم وطن کے قیام کو 76سال مکمل ہو رہے ہیں، میں 14اگست کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 

وزیر اعظم شہباز شریف نے قوم سے الوداعی خطاب میں کہا کہ آئینی راستے سے آئے تھے اور اس راستے سے واپس جارہےہیں، ہمیں ملک کو تاریخ کی سنگین ترین معاشی،سیاسی بحرانوں سے نکالنے کی ہمت عطافرمائی، ہم نے مختصر ترین مدت میں ہم نےپاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہم نے قومی مفادات پر آنچ آنے نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے اعتماد،وسائل اور اختیارات کی امانت میں کوئی خیانت نہیں،  اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے انوارالحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم تعینات کیاگیا ہے، نگران وزیراعظم بننے پر انوارالحق کاکڑ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

آئی ایم ایف سے معاہدے کی کامیابی سے ملک کو معاشی استحکام ملا، سابق حکومت نے شرائط کی ان زنجیروں میں ریاست کو جکڑ گئی تھی، ہرمشکل میں ساتھ نبھانے والے برادر ملک کااعتماد بحال کیا، ہم نے مشکلات کے باوجود معاشرے کےکمزرو ترین طبقات کو ہرممکن ریلیف فراہم کیا ہے۔

ہم نے5ہزارمیگاواٹ مزید بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی، پاکستان اسٹاک ایکس چینج گزشتہ 6سال کی بلند ترین سطح عبورکرچکا، ہم نے میڈیا کو آزادی اور میڈیا ورکرز کو حقوق دیئے ہیں، ہم خوشحال مستقبل کیلئے چراغ روشن کر کے جا رہے ہیں، پاکستان کو انتہائی تباہ کن حالات کاسامنا ہے، ایک دن کی مزید تاخیر ریاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاسکتی تھی، اگر اس وقت ہم فوری انتخابات کرادیتے تو ہمیں سیاسی فائدہ ہوتے،ہم نے سیاست پر قومی مفادات کو ترجیح دی ہے،

وزیراعظم  شہباز شریف نے کہا کہ ایک طرف ریاست، دوسری طرف سیاست تھی، ہم نے ریاست بچانے کا فیصلہ کیا، وقت نے ثابت کیا کہ ہم نے درست فیصلہ کیاہے،سب سے بڑی بارودی سرنگ ڈیفالٹ کی صورت میں سابق حکومت بچھاکر گئی تھی، سابق حکومت نےآئی ایم ایف سے اپنے ہاتھ سے کیا ہوا معاہدہ سازش کے تحت خود ہی توڑ دیا، معاہدے کی بحالی کی ہماری کوشش کو بھی ناکام بنانے کی سازش کی گئی، ملک ڈیفالٹ کرجاتا تو کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہوتی،افراتفری ہوتی، ملک ڈیفالٹ کرجاتا تو صنعتیں بند، بیروزگاری کا سمندر ہوتا، خود غرضوں کو صرف اپنی سیاست پیاری ہے،سب سازشیں ایک ایک کر کے ناکام ہوگئیں ہیں۔

مہنگائی ہوئی لیکن اشیا کی قلت ہوئی اور نہ ہی عوام کو قطاروں میں کھڑا ہونا پڑا، میں نے قوم کے سامنے اعتراف کیا کہ ہمیں مشکل اور تلخ فیصلے کرنے پڑے، افسوس ہمارے شہدا کی نشانیوں کو مسمار کیا گیا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، منصوبہ بندی کے تحت پاکستان کے طول وعرض پر موجود فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایاگیا، ذہن سازی کی گئی،جتھوں کی صورت اختیار کی گئی، باقاعدہ ہدایات جاری کی گئیں، 9مئی کادن یہ قوم کبھی نہیں بھلا سکتی، قوم کو اپنے شہدا اور غازیوں پر فخر ہے۔

وزیراعظم کا  کہنا تھا کہ سب سے پہلے غریبوں کو وسائل فراہم کریں گے جن کے وہ حقدار ہیں، عام آدمی نے بہت قربانی دیدی، اب باری ان کی ہے جو وسائل سے مالا مال ہیں، کسانوں کیلئے 2ہزارارب روپے کاکسان پیکج دیا، لاکھوں نوجوانوں کو لیپ ٹاپ،روزگار کے مواقع کے فراہمی کیلئے 80ارب روپے فراہم کیے، دانش اسکول کا دائرہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا تک پھیلارہے ہیں، اگر دوبارہ موقع ملا تو پورے پاکستان میں دانش اسکول بنائیں گے، ہرنوجوان کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ اور ہنر دیں گے۔

آنے والے وقتوں میں مہنگائی میں نمایاں کمی آئے گی، مہنگائی کو اسی سطح پر واپس لائیں گے جہاں نوازشریف چھوڑ کر گئے تھے، ملک آج پھر فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، غیر ملکی سرمایہ کاری کے بڑے بڑے منصوبے شروع ہونے والے ہیں، زرعی انقلاب قرضوں سے نجات دلائے گا،آئی ٹی،توانائی،معدنی خزانوں سے ملک اورقوم کی تقدیر بدلیں گے۔

انکا  مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کے مفاد کی خاطر ہم نے اپنی سیاست کو قربان کیا، ہم نے بحیثیت قوم درست فیصلے کیے، یہ خوشخبری دینا چاہتا ہوں جلد آپ مہنگائی اور معاشی بدحالی کے امتحان سے سرخرو ہوکرنکلیں گے، پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرے گا، قرض سے نجات اور معاشی طور پر خودانحصارپاکستان دنیا میں ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوئے گا۔

 


متعلقہ خبریں