یوم آزادی کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی

فائل فوٹو


اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 14 اگست کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 180 روز کی کمی کی منظوری دے دی۔

ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اطلاق عمر قید کے مجرموں پر ہو گا جبکہ سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا۔

زیادتی، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرموں پر بھی سزاؤں میں کمی کا اطلاق نہیں ہو گا۔

ملک بھر میں مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرم بھی سزاؤں میں کمی سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے اور سزاؤں میں کمی کا اطلاق صرف ان مرد قیدیوں پر ہو گا جو کہ 65 سال سے زائد عمر کے ہیں اور اپنی ایک تہائی قید کاٹ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے مشاورت کے ساتھ اتحادی حکومت چلائی ہے، عطا تارڑ

60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدی جو ایک تہائی قید کاٹ چکی ہیں ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا جبکہ 18 سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے ہیں ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔

صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت سزاؤں میں کمی کی منظوری دی۔


متعلقہ خبریں