وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں خوشحالی کا انقلاب زرعی شعبے سے آئے گا۔
کنونشن سنٹر اسلام آباد میں سولر ٹیوب ویلز کے حوالے سے تقریب سے خطاب کے دوران شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسان بھائی محنت کرتے ہیں اور ملک کیلئے خوراک پیدا کرتے ہیں۔
آج اس ملک کو سستی بجلی کی ضرورت ہے، سستی بجلی کے بغیر صنعت اور زراعت ترقی نہیں کر سکتی، سستی بجلی کے بغیر ایکسپورٹ میں بھی ترقی نہیں ہو سکتی، سستی بجلی پیدا کرنا کسی بھی حکومت کا اولین فرض ہے،کسان ہو یاد کاندار ہر طبقے کیلئے سستی بجلی کیلئے بے پناہ کوشش کی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں حالات اور سیاسی افراتفری تھی، آئی ایم ایف کے بارے غیر یقینی صورتحال تھی، آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوتا تو ملک ڈیفالٹ کر جاتا، ملک ڈیفالٹ ہوجاتا تو دوائیوں کیلئے لائنیں لگ جاتیں، کوئی شک نہیں آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط بہت سخت ہیں، آئی ایم ایف پروگرام نہ ملتا تو کس مشکلات سے عوام دوچار ہوتے اندازہ نہیں، اگر ملک ڈیفالٹ کر جاتا تو تباہ کن صورتحال ہوتی، اس حکومت اور ٹیم ورک کی وجہ سے ملک ڈیفالٹ سے بچ گیاہے۔
جہانگیرترین نے بڑی اہم وکٹیں گرا دیں
انکا کہنا تھا کہ زراعت کی بہتری کیلئے سستی بجلی ، کوالٹی کھاد دینا ہو گی، 200یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو کم قیمت پر بجلی دی جاتی ہے، کسان کو بجلی پر سبسڈی دی تو آئی ایم ایف نے روک دیا اور ہاتھوں کو باندھ دیا۔
صدر مسلم لیگ ن کاکہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے کہا صنعت ، زراعت کے شعبے کو سبسڈی نہیں دی جائے گی، شمسی توانائی صرف ٹیوب ویل کیلئے نہیں گھروں اور د کانوں کیلئے بھی ضروری ہے، شمسی توانائی صرف ٹیوب ویل کیلئے نہیں گھروں اور دوکانوں کیلئے بھی ضروری ہے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے نگران وزیراعظم کیلئے نام فائنل کرلیا
انکا کہنا تھا کہ آج مہنگی ترین بجلی تیل سے پیدا ہوتی ہے، پانی سے ہوا سے اور سولر سسٹم سے سستی بجلی پیدا ہوتی ہے، نواز شریف کی قیاد ت میں لوڈشیڈنگ کے اندھیرے دور ہوئے،شمسی توانائی کے بغیر پاکستان کی ترقی کیلئے کوئی منصوبہ نہیں ہو سکتا۔
سولر سسٹم کی جانب یہ انقلابی قدم ہے اس کے بغیر ترقی ممکن نہیں ، سیاسی لیڈر شپ کو کئی دہائیوں پہلے فیصلے کرنے چاہیے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کے وفد کو دیامر بھاشا ڈیم پر سرمایہ کاری کرنے کا کہا ہے، دیامربھاشا ڈیم پر 14سے 15ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہونی ہے، دیامر بھاشا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ اور 4ہزار میگا واٹ بجلی بنے گی، نواز شریف کے دور میں دیامر بھاشا ڈیم کی بنیاد رکھی گئی تھی۔
ان کا مقدر بھی اٹک جیل ہےاگر۔۔۔ ارشاد بھٹی نے خاموشی توڑ دی
تھر میں کوئلے کے ذخائر موجود ہیں جسے 75سال نظرانداز کیا گیا، سی پیک کے دوران تھر سے کوئلہ نکالا گیا، سی پیک کے تحت 2سے ڈھائی ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہونا شروع ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں سے یہ غلطی کیوں ہوئی ؟ ہم نے اربوں ڈالر کا کوئلہ اور تیل باہر سے منگوایا مگر اپنے ذخائر کو نہیں نکالا، آج پاکستان ہم سے پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہاں ہے قائد اعظم کا خواب؟، ہم زرعی انقلاب لے کر آئیں گے اور قرض سے جان چھڑائیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ کل صدر کو لکھ کر بھیج رہا ہوں کہ اسمبلی تحلیل کر دیں۔