وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ اب تک کی اطلاع کے مطابق حادثے میں 28مسافر جاں بحق ہو چکے ہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواب شاہ اور سکھر کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔
ٹرین حادثہ ،افواج پاکستان کی 18 ڈویژن جائے وقوع پر پہنچ گئی
ریسکیو ،ضلعی انتظامیہ،افواج پاکستان ،رینجرز اور ریلوے حکام فوری موقع پر پہنچ گئے تھے۔
ایک کو چ کو ہٹانے کیلئے کرین روانہ کر چکا ہے،ہماری کوشش ہوگی کہ اگلے چند گھنٹوں میں دونوں ٹریکس کو کلیئر کردیا جائے۔
ٹرین حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر دل انتہائی رنجیدہ ہے، مریم نواز
میرا وزیراعلیٰ سندھ ،ڈی جی رینجرز سےبھی رابطہ ہے،گرین لائن نواب شاہ کے قریب کھڑی ہے۔
ہم نے وسائل نہ ہونے کے باوجود ریلوے کےسفر کو محفوظ بنانے کی کوشش کی۔
ریلیف کے کام کو کچھ دیر تک پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔
ٹریک بالکل ٹھیک تھا، ٹرین ڈرائیور کا انکشاف
ہماری پوری کوشش ہوگی کہ ریلوے کے سفر کو محفوظ بنایا جائے۔
ٹرین ڈرائیور کا بیان ہے کہ وہ 50 کلو میٹرفی گھنٹہ کی رفتارسے چلا رہا تھا،جائزہ لینا پڑے گا حادثے کی اصل وجہ کیا ہے؟