انٹرنیٹ کا مسلسل استعمال دماغی الجھن اور ذہنی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب کررہا ہے، نوجوان نسل میں رات گئے تک سوشل میڈیا پر وقت گزارنے سے نیند کی خرابی اور ذہنی صحت بھی متاثرہورہی ہے۔
سوشل میڈیا کا استعمال نوجوانوں میں ایک نشہ بن گیا ہے،ضرورت اس امر کی ہے سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال سے ممکنہ خطرات کو اجاگرکرنے کے لیے قومی سطح پر عوامی آگاہی مہم کو فروغ دیا جائے، یہ بات سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے زیراہتمام ہونے والی کانفرنس میں طبی ماہرین اور شرکا نے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
کانفرنس میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر سہیل راجپوت، چیئرمین سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے سینٹر ڈاکٹر کریم احمد خواجہ، سیکرٹری ڈاکٹر سید ظفر مہدی وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی تنزلہ کمرانی سمیت ماہر نفسیات پروفیسر اقبال آفریدی، ڈاکٹر عائشہ میاں، ڈاکٹر جاوید اکبر درس، ڈاکٹر عائشہ صنوبر، ڈاکٹر فواد سلیمان، پروفیسر زینب بھٹو،کمیونٹی ہیلتھ اسپیشلسٹ پروفیسر فوزیہ نے بھی ذہنی صحت پر انٹرنیٹ اورسوشل میڈیاکے اثرات کے حوالے سے گفتگو میں بتایا کہ معاشرے میں انٹرنیٹ اورسوشل میڈیا کے مسلسل استعمال سے بچوں میں بھی گہرے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
مسلسل سوشل میڈیا کے استعمال سے ذہنی صحت کے خدشات میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے،چیف سیکرٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت نے ڈاکٹر کریم احمد خواجہ کی کوششوں کے سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سوشل میڈیا کے محفوظ استعمال کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان انٹرنیٹ پابندیوں کے حوالے سے تیسرا بدترین ملک
سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے سیکرٹری ڈاکٹر ظفر مہدی نے بتایا کہ دماغی صحت پر انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے سفارشات پیش کی ہیں۔اس وقت سوشل میڈیا نوجوان نسل کے لیے ایک نشہ بن گیا ہے،لڑکے اور لڑکیاں اس نشے کی عادی ہوتی جارہی ہیں۔
گھر کا ہر فرد علیحدہ علیحدہ اپنے موبائل سے سوشل میڈیا سے منسلک رہتا ہے اور والدین بھی اس بات سے لاعلم رہتے ہیں کہ بچے پڑھ رہے ہیں یا منفی طور پر انٹرنیٹ کا استعمال کررہے ہیں۔
اس بگاڑ کی وجہ سے معاشرے میں بیشتر منفی اثرات اور برائیاں بھی جنم لے رہی ہیں،نوجوان بچے صحت مند سرگرمیوں سے دور ہوتے جارہے ہیں،سوشل میڈیا سے مستقل منسلک رہنے کی وجہ سے نوجوان ہماری اقدار اور خاندانی رسوم اور روایات سے بھی دور ہوتے جارہے ہیں،اس وقت سوشل میڈیا کا نشہ نوجوانوں کی زندگی میں سرائیت کرچکا۔
سوشل میڈیا کے مختلف ٹولز جن میں انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ، فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر ایسے پلیٹ فارم ہیں جہاں پر نوجوان نسل تصاویر اور وڈیوز پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں، سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کم کیا جارہا ہے،ڈاکٹر ظفر مہدی کا کہنا تھا کہ سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی ذہنی صحت کے حوالے سے مثبت کردار پر جلد رہنما ہدایات جاری کرے گی۔