کرپشن کےالزام پر ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت خیبرپختونخوا معطل


کرپشن کےالزام پر ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت خیبرپختونخوا کو معطل کردیا گیا ہے ۔

ایف بی آر کے 12 اعلیٰ افسران کو عہدوں سے ہٹادیا گیا

رپورٹ کے مطابق ڈی جی صحت پر کلینکل ٹیکنیشن سے تبادلے کیلئے مبینہ رشوت مانگنے کا الزام ہے۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت خیبر پختونخوا کیخلاف انکوائری جاری ہے، ڈاکٹر شوکت علی انکوائری مکمل ہونے تک معطل رہیں گے۔

دوسری جانب لیڈی ریڈنگ اسپتال میں صحت کارڈ پر داخل مریض کے لیے باہر سے ادویات کی خریداری کے معاملے پر شعبہ گائنی کی 15 ڈاکٹرز کو معطل کردیا گیا۔

دریائے کابل کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال متوقع

صحت کارڈ پر گائنی کے مریض کے رشتے دار کی جانب سے ادویات کی خریداری کے دوران بنائی گئی ویڈیو میں شکایت سامنے آئی تھی، جس میں مریض کے رشتے دار کا کہنا تھا کہ مریض کو صحت کارڈ پر صرف 130 روپے کی گولیاں دی گئیں اور باقی 30 ہزار کی ادویات کی خریداری خود مریض کے رشتے دار کو کرنا پڑی تھی۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صوبائی وزیر صحت قاسم علی شاہ نے نوٹس لیا تھا، جس پر انکوائری کے بعد شعبہ گائنی کی 4 خواتین ایسوسی ایٹ پروفیسرز سمیت 11 ٹرینی ڈاکٹروں کو معطل کردیا گیا ہے۔

مریم نواز کیلئے ایلیٹ فورس کی وردی بھی تیار

اس حوالے سے اسپتال انتطامیہ نے اعلامیہ جاری کردیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق ایم اوز ڈاکٹرز میں ڈاکٹر حنا جاوید، ڈاکٹر کائنات اللہ خان، ڈاکٹر خدیجہ، ڈاکٹر سیدہ میمونہ شاہ، ڈاکٹر رقیہ جہانگیر، ڈاکٹر نگہت پروین، ڈاکٹر بصیرت، ڈاکٹر کلثوم، ڈاکٹر مریم عارف، لیلی اصغر اور ڈاکٹر چاند کامل شامل ہیں۔

کاربن کریڈٹ صوبے کا حق ،قبضہ قابل قبول نہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

4 ایسوسی ایٹ پروفیسرز ڈاکٹر فرناز، ڈاکٹر مہناز رئیس،ڈاکٹر شاہدہ سلطان اور ڈاکٹر لیلی زیب کو بھی معطل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹرز تنظیموں نے انکوائری کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔ اسپتال انتظامیہ کی کوتاہیوں کو بالکل نظرانداز کیا گیا ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں