آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹج انڈسٹریز کراچی کے صدر محمود حامد نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں پر اضافہ واپس نہ لیا تو تاجر ملک گیر تحریک چلائیں گے۔
محمود حامد نے 20 روپے فی لیٹر اضافے اور بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے سات روپے یونٹ کے اضافے کو عوام اور دشمن فیصلہ قرار دیا اور اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان کیا، انہوں نے گزشتہ روز اس اضافے کے خلاف جونا مارکیٹ کے مارکیٹ چوک پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کیا۔
کراچی کے بجلی صارفین پر 24 ارب 50 کروڑ کا اضافی بوجھ ڈالنے کا امکان
محمود حامد کا کہنا تھا کہ یہ اضافہ عوام اور تاجروں کو الٹی چھری سے ذبح کرنے کے مترادف ہے، چند روز قبل وزیراعظم روس سے آئے ہوئے سستے پیٹرول کی خوشخبری سنا رہے تھے، اب انہوں نے 20 روپے فی لیٹر اضافہ کر کے عوام پر خودکش حملہ کیا ہے ہم سوال کرتے ہیں کہ وہ روس سے آنے والا سستا پٹرول کہاں گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران اپنی عیاشیاں کم کرنے کو تیار نہیں ملک کو دیوالیہ ہونے کا ذمہ دار بھی عوام کو قرار دے کر سارا بوجھ ان پر ڈالا جا رہا ہے اشرافیہ کی 90 لاکھ گاڑیوں کو 220 ارب روپے کا پیٹرول مفت فراہم کیا جارہاہے انھیں 550 ارب روپے کی بجلی مفت فراہم کی جا رہی ہے اور عوام کا 201 یونٹ کا بل 8000 کرکے ان سے جینے کا حق چھین لیا گیا ہے۔