نئی دہلی: ہریانہ کے ضلع نوح میں شروع ہونے والے ہندو مسلم فسادات کی آگ راجستھان تک پہنچ گئی ہے جب کہ انتہا پسندوں نے گوشت کی دکانوں پر حملے کیے ہیں۔
بھارت، ہندو مسلم فسادات، 5 ہلاک، مسجد و گاڑیاں نذر آتش، موبائل و انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
مؤقر بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں ہونے والے فسادات کے نتیجے میں راجستھان تک آگ پہنچ گئی ہے جس کہ بھیواڑی شہر میں انتہا پسندوں نے گوشت کی دکانوں پر باقاعدہ حملے کردیے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دلی میں بجرنگ دل اور ویشوا ہندو پریشد کے مظاہروں کے اعلان کے بعد کشیدگی پیدا ہوئی جب کہ نوح میں بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کی ریلی میں جھڑپوں کے بعد انتہا پسندوں نے اس کا الزام مسلمانوں پر دھر دیا۔
بھارت، منی پور میں جو ہوا اس نے دل دہلا دیا، چیف جسٹس کے ریمارکس
واضح رہے کہ گزشتہ روز گروگام میں 6 افراد قتل ہوئے تھے، مسلمانوں کی درجنوں املاک کو نذر آتش کردیا گیا تھا، دکانوں پر توڑ پھوڑ کی گئی تھی جس کے باعث مسلمانوں کی بڑی تعداد علاقہ چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہوئی تھی۔
بھارتی ریاست ہریانہ میں ہونے والے فسادات ہی کے باعث گروگرام میں بھی گزشتہ روز جھڑپیں ہوئی تھیں جس کے دوران گاڑیاں نذر آتش کردی گئی تھیں، ایک مسجد کو آگ لگا دی گئی تھی جب کہ مسجد پر کیے جانے والے حملے کے نتیجے میں پیش امام حافظ سعد بھی شہید ہو گئے تھے۔
بھارت، مسلمان شہری پر تشدد، ہندو مذہب کا نعرہ لگوانیوالے ملزمان گرفتار
حکام نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے پورے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز معطل کر دی تھیں، تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کر کے کرفیو بھی نافذ کردیا تھا۔