وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کا حل صرف فل کورٹ بینچ کی تشکیل میں ہے، اتحادی جماعتوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ فل بینچ تشکیل نہیں دیا تو عدالتی کارروائی کابائیکاٹ کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فل کورٹ بنانے سے عدالت کی توقیر اور عزت میں اضافہ ہو گا،ایسے جج صاحبان جو ن لیگ کے خلاف مانیٹرنگ جج کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے ہیں اور ان بنچز پر بھی شامل رہے ہیں جنہوں نے پانامہ کیس کا فیصلہ کیا اور نواز شریف کو سزا دی۔
ان کا کہنا تھا کہ 63 اے کے فیصلے سے متعلق اکثریت قانونی ماہرین کی رائے ہے کہ یہ آئین کو دوبارہ لکھنے کے مترادف ہے۔ آئین میں ایک پوری اسکیم موجود ہے جس میں ووٹ ڈالنے، گننے اور اسے منسوخ کرنے سے متعلق وضاحت موجود ہے۔