میچ فکسنگ کی طرح بینچ فکسنگ بھی جرم ہے، مریم نواز


حکمران اتحاد نے ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف کیس میں فل کورٹ کا مطالبہ کر دیا، مریم نواز کہتی ہیں میچ فکسنگ کی طرح بینچ فکسنگ بھی ایک جرم ہے۔

نائب صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں کی آمد پر شکریہ ادا کرتی ہوں، چرچل نے سوال کیا تھا کہ کیا عدالتیں انصاف دیں گی ؟جماعت کی طرف سے پریس کانفرنس کی ذمہ داری تھی، عوامی نمائندوں کو خود سے بڑھ کر سوچنا پڑتا ہے۔

گزشتہ چند سال سے آج تک کےحقائق سامنے رکھنا چاہتی ہوں، فیصلوں کے اثرات آنے والے وقتوں پر بھی ہوتے ہیں، اداروں کی توہین اداروں کے اندر سے ہوتی ہے، ایک غلط فیصلہ سارے مقدمےکو اڑاکر رکھ دیتا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ ناانصافیوں کی فہرست بہت طویل ہے، فیصلہ ٹھیک کیا جائےتو تنقید کوئی معنی نہیں رکھتی، حالیہ دنوں کے فیصلے میری یاداشت میں سب چیزیں واپس لے آئے ہیں، حمزہ کا الیکشن ہوا، جیت گئے لیکن پی ٹی آئی سپریم کورٹ درخواست لے گئی، تحریک انصاف والوں نےرات میں سپریم کورٹ کی دیواریں پھلانگیں۔

25ارکان کو پارٹی ہیڈ کے خلاف ہونے پر ڈی سیٹ کیا گیا، کہا گیا یہ آئین کو ری رائٹ کرنے کے مترادف ہے۔

چھٹی تھی لیکن رجسٹری کھلی، رجسڑار بھاگا بھاگا آیا کہا ہم بیٹھے ہیں آپ درخواست تیار کر لیں، جب پٹیشن آتی ہے، پہلے سے علم ہوتا ہے کہ بینچ کونسا ہوتا ہے۔

یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ الیکشن میں6 ووٹ مسترد قرار دیئے گئے، چودھری شجاعت کے کہنے پر بھی انہیں کورٹ بلا لیا گیا، یہ بھی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ تھی، سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کو کیوں نہیں بلایا گیا؟ صدر اور قاسم سوری میں کسی کو نہیں بلایا گیا۔

ٹرسٹی وزیراعلیٰ یہ کیا ہے ، بلیک لاڈکشنری اور منفرد آئیڈیاز کہاں سے لے آتے ہیں ؟ کبھی سنا ہے آپ نے کہ کوئی ٹرسٹی وزیراعلیٰ ہو ؟

پی ایم ایل این کو مائنس کردیں، کہاں کی بات ہے، پارٹی ہیڈ اگر نواز شریف ہیں تو پانامہ فیصلہ توردی کی ٹوکری میں جائے گا، پانامہ پر نواز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹا دیا گیا، پارٹی ہیڈ سے سب کچھ چلتا ہے، ان سے صدارت لے لی گئی۔

چودھری شجاعت کوبلایا جاتا ہے اور عمران خان پر آئین کی تشریح ہی بدل جاتی ہے، موازنہ نواز شریف حکومت اور عمران خان کی معیشت کا ہوگا۔

کابینہ میں بند لفافہ لہرایا جاتا ہے، ملک ریاض کے پیسے پر کسی نے نوٹس لیا؟ 2017کے بعد ایسا ملک ہلا اب سنبھلنے کو نہیں آرہا، کونسا جرم ہے جو عمران خان نے نہیں کیا، سول نافرمانی، بل جلاؤ، سپریم کورٹ پر کپڑے ٹانگو، شاہراہ دستور پر قبریں، کیاکیا نہیں کیا گیا۔
حالیہ دھرنے میں انہیں سپریم کورٹ نے منع کیا وہ آگئے۔

صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی ملک کے لیے زیرو قربانی ہے، تمام قائدین اور نواز شریف نے قربانیاں دی ہیں ، کسی کو پلیٹ میں رکھ کر من چاہی چیز پیش نہیں کی جاسکتی ہے، دباو ڈالنے سے حکومت نہیں چل سکتی، عمران خان 20سے15 سیٹیں جیت کر بھی دھاندلی کا الزام لگا دیا، پہلا شخص ہے جو جیت کر دھاندلی کے الزام لگا رہا ہے، جو آپ کا ساتھ نہ دے تو وہ میر جعفر اور میر صادق ہو جاتا ہے، ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے والا ہے، ہم عدالتوں سے نکلیں گے تو پھر کچھ کریں گے.

مریم نواز نے کہا کہ الیکشن کا فیصلہ کون کرے گا؟ میرا بس چلے آج حکومت سے نکل جاؤں۔


متعلقہ خبریں