وزیرمملکت توانائی سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ عمران خان روس سے تیل کی تجارت کا معاہدہ دکھائیں، ہم نے روس سے رابطہ کیا مگر انہیں بھی ایسے معاہدہ کا علم نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سیاسی فوائد کیلئے ملک کی خارجہ پالیسی کے ساتھ کھلواڑ کیا،عمران خان وہ معاہدہ دکھائیں جس کے ذریعے وہ روس سے سستا تیل لینا چاہتے تھے،پاکستان کی جانب سے تجارت کی خواہش ظاہر کرنے کے باوجود روس کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔
روس سے سستا تیل لینے دیتے تو مہنگائی کا یہ طوفان تھم جاتا، فواد چودھری
مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو دیوالیہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے،سابق حکومت 720ارب روپے کی سبسڈی دے کر چلی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ روس سے معاہدہ کیا تھا تو 30فیصد سستا تیل پی ایس او کے ٹینڈر میں کیوں نہیں آیا،عمران خان نے اپنی غلط بیانیوں سے ملک میں بد گمانی کی فضا پیدا کی۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہوں کی مد میں 320ارب جبکہ پٹرو ل پر دی گئی سبسڈی720ارب روپے ہے،پٹرول پر جون تک 120ارب کی سبسڈی دی گئی ،یہ 120ارب روپے قومی خزانے میں کہیں موجود نہیں تھے۔
مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم کو جب یقین ہوا کہ غریب پر بوجھ نہیں پڑے گا تو قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہ بھارت میں ڈیزل کی قیمت 234روپے 3پیسے پاکستانی روپے ہے،پاکستان میں ڈیزل کی قیمت 174روپے 15پیسے ہے،آئی ایم ایف کیساتھ حالیہ مذاکرات کا مقصد تمام شرائط کو حتمی شکل دینا تھا۔
مصدق ملک نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینلز کیلئے نجی کمپنیوں کو آگے لانا چاہتے ہیں،ایل این جی کی خواہشمند کمپنیوں کو بڈنگ کے ذریعے آنا ہو گا۔