مایوسی پھیلانا نہیں چاہتے مگر کچھ بتانا ضروری ہے، مفتاح اسماعیل


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم مایوسی نہیں پھلانا چاہتے مگر کچھ چیزیں بتانا ضروری ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے مصدق ملک اور محمد زبیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنشنرز کی پنشن میں فوری طور پر 10 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے اور وزیر اعظم نے کم از کم تنخواہیں 25 ہزار روپے کرنے کو سراہا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے نجی اداروں سے تنخواہوں کو 10 فیصد بڑھانے کی اپیل کی ہے جبکہ میڈیا ہاؤسز کے مالکان سے بھی اپیل ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ شہباز شریف کی حکومت میں پاکستان کا معاشی مستقبل روشن ہے اور اسٹاک ایکسچینج میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈالر بھی 190 سے 182 روپے پر آ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مایوسی نہیں پھیلانا چاہتے مگر کچھ چیزیں بتانا ضروری ہیں۔ سابق حکومت نے کہا تھا 4 ہزار ارب روپے کا خسارہ ہو گا لیکن اس وقت حکومت کا بجٹ خسارہ 5 ہزار 600 ارب روپے کا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا پرانے بیوروکریٹس پر مشتمل ٹیم بنانے کا فیصلہ

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آج بھی ڈالر کی قدر میں 90 پیسے کمی ہوئی۔ ن لیگ کے پہلے دور حکومت میں بجٹ خسارہ 16 سو ارب روپے سے کم تھا لیکن پاکستان کا تجارتی خسارہ اس سال 45 ارب ڈالر رہنے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پوری کوشش کریں گے کہ خسارہ کنٹرول کریں۔ لیاقت علی خان سے لے کر ناصر الملک تک لیے گئے قرض سے زیادہ عمران خان نے قرض لیا۔ انہوں نے ترقیاتی بجٹ بھی 900 ارب سے 700 ارب روپے کر دیا۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ تحریک انصاف انتہائی گھمبیر مسائل چھوڑ کر گئی ہے انہوں نے ہر مرحلے میں غریب کو مسائل میں دھکیل دیا۔

مصدق ملک نے کہا کہ خرچ بڑھ جائے اور آمدن کم ہو تو گھر بھی نہیں چلا سکتے۔ ملک کی آمدن کم جبکہ اخراجات بڑھ گئے ہیں۔ وزیر اعظم کہتے تھے آٹا چینی کی قیمت کم کرنے نہیں آیا کیونکہ وہ آٹا چینی کی قیمت بڑھانے آئے تھے۔ سابق حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک معاشی بد حالی کا شکار ہوا۔ ملک میں مہنگائی کی شرح 13 فیصد تک چلی گئی ہے، چینی کی قیمت 53 سے 100 روپے ہو گئی اور گھی کی قیمت 148 سے 360 روپے ہو گئی۔


متعلقہ خبریں