اسٹیبلشمنٹ نے تین آفرز دیں، تحریک عدم اعتماد، استعفیٰ یا الیکشن: وزیراعظم

کابینہ ڈویژن نے عمران خان کو بطور وزیراعظم ڈی نوٹیفائی کردیا

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے تین آفرز دیں، تحریک عدم اعتماد، استعفیٰ یا الیکشن۔

میری جان کو خطرہ ہے، وزیراعظم

ہم نیوز کے مطابق انہوں ںے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی سازش ہوتی ہے تواس میں میر صادق و میر جعفر ہوتے ہیں، اگست 2021 میں میرے خلاف سازش شروع ہوگئی تھی، مجھے یہ پتہ چل گیا تھا کہ میرے خلاف منصوبہ بندی لندن سے کی جارہی ہے، نوازشریف نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس میں بیٹھ کر میرے خلاف سازش کی، نوازشریف نے 3 مارچ کو ایک میٹنگ کی اور 7 مارچ کو مراسلہ مل گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  میں کبھی ایسا کام نہیں کروں گا جس سے فوج کمزور ہو، نوازشریف پاکستان کے بھی دشمن ہیں اور فوج کے بھی، آرمی چیف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی بات ن لیگ کی ڈس انفارمیشن مہم تھی، آرمی سے تعلقات اچھے ہیں، یہ فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ استعفیٰ میں دوں گا نہیں البتہ الیکشن سب سے بہتر طریقہ ہے۔ اس کے بعد عوام سے کہوں گا مجھے بھاری اکثریت سےکامیاب کرائیں۔

عمران خان دھمکیاں دے رہے ہیں، امید ہے غیر جمہوری اقدام نہیں اٹھایا جائیگا: بلاول

وزیراعظم عمران خان نے واضح طور پر کہا کہ تحریک عدم اعتماد جیت بھی جاتا ہوں تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، نوازشریف اور اس کی بیٹی نے کھل کر فوج کو برا کہا، میں کبھی بھی اپنی فوج کیخلاف بات نہیں کروں گا، پاکستان کو فوج کی ضرورت ہے، ہمیں پاک فوج کیخلاف کوئی بات نہیں کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ  نوازشریف نے سب سے زیادہ ملک کو نقصان پہنچایا، ججز کو ڈرانا دھمکانا نوازشریف نے شروع کیا، آصف زرداری اور نوازشریف نے مل کر پاکستان میں تباہی مچائی، انہوں نے کرپشن کو پاکستان میں قابل قبول بنایا، حسین حقانی جیسے لوگ نوازشریف سے ملاقات کررہے تھے، لوگوں کو خریدنا، ججز کو پلاٹ دینا اور دیگر اقدامات نوازشریف نے کیے، سندھ ہاوس میں ہونے والا ڈرامہ عوام کے سامنے ہے، این آر او ون نے ملک کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔

وزیراعظم نے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ مشرف نے انہیں این آر او دیا، یہ مجھ سے این آر او ٹو مانگ رہے ہیں  جو میں نہیں دوں گا، یہ لوگ اقتدار میں اکر سب سے پہلے نیب کو ختم کریں گے، مشرف نے اپنی حکومت بچانے کیلئے انہیں این آر او دیا تھا، مشرف کی بڑی غداری مارشل لا نہیں، انہیں این آر او دینا تھا، حکومت تو کیا جان بھی چلی جائے، این آر او نہیں دوں گا، پہلے دن بھی کہا تھا کہ حکومت چلی جائے این آر او نہیں دوں گا۔

انہوں ںے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ باہر کی قوتوں کو چور اور کرپٹ لوگ چاہئیں، کل خواجہ آصف کا بیان سن کر بہت حیران ہوا، سیاست میں ذاتی مفادات یا فیکٹریاں بنانے نہیں آیا، ان چوروں نے نظریہ پاکستان کو بھلا دیا ہے، ان لوگوں کی سیاست صرف پیسہ بناناہے، پاکستان کیوں بنا ؟ ان لوگوں کو کچھ پتہ نہیں، ان ڈاکووں نے ہمیں دنیا بھر میں ذلیل کرایا، خارجہ پالیسی ملک کے لوگوں کے مفادات کی حفاظت کیلئے بنتی ہے،ہم سب سے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔

عدم اعتماد:نمبر پورے، خط آخری ہتھکنڈا، پرسوں عمران خان کو شکست ہو گی، شہباز شریف

عمران خان نے کہا کہ امن میں سب کے ساتھ ہیں لیکن جنگ میں کسی کا ساتھ نہیں دینگے، دوسروں کی جنگ میں ہمارے 80 ہزار لوگ مارے گئے، میری خارجہ پالیسی میں پاکستانیوں کی عزت سب سے پہلے ہے، ساڑھے تین سال کے دوران پوری دنیا میں اپنے لوگوں کی عزت کرائی، میری خارجہ پالیسی میں پاکستانیوں کے حقوق اور ان کی عزت پہلے ہے، میں نے ساڑھے تین سالوں میں اپنے لوگوں کی عزت کروائی، بھٹو کو قتل کرانے میں ان لوگوں کا ہاتھ ہے، باہر کے لوگوں کو یہاں کے میر جعفر اور میر صادق کی ضرورت ہے۔

خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم نے کاہ کہ امریکہ کو پہلے کہا تھا کہ اپ کی جنگ میں شرکت نہیں کریں گے،کہا گیا عمران خان عدم اعتماد میں کامیاب ہوجاتا ہے تو ملک کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا، کہا گیا اگر عمران خان ہار گیا تو پاکستان کی غلطیاں معاف کردیں گے، ان کو کیسے پتہ کہ نئی حکومت ان کے ساتھ چلے گی؟ کہا گیا اگلی حکومت آئی تو معاف کردیں گے، اس کامطلب ہے یہ سازش میں شامل ہیں، ہمارے اپوزیشن کے لوگوں سے امریکی سفیروں کی ملاقات ہوئی، میرے پاس تمام رپورٹس ہیں، پتہ ہے کون کس سفارت خانے میں جاتا تھا۔

انہوں ںے کہا کہ ایڈمرل مائیک مولن نے کہا تھا کہ پاکستان میں ڈرون حملے حکومت کی اجازت سے ہو رہے ہیں، یہ لوگ ماضی میں ڈرون حملوں کی اجازت دیتے تھے اور پھر جعلی مذمت کرتے تھے، خط میں کہا گیا اگر عمران خان عدم اعتماد میں جیت گیا تو پاکستان کیلئے مسائل پیدا ہوں گے،مریم نواز کو خارجہ پالیسی کا کیا پتہ؟ مراسلے لکھنے والوں کو پتہ ہے کہ آنے والی حکومت ان کا ساتھ دیگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ خاتون اول کے خلاف مہم چلائی گئی، میری جان کو خطرہ ہے، ان کو پتہ ہے کہ عمران خان چپ نہیں بیٹھے گا، میرے خلاف مہم بھی تیار کی جارہی ہے، خاتون اول کی دوست فرح کیخلاف بھی مہم چلائی جائے گی،یہ سمجھتے ہیں 25 ارب روپے میں حکومت گرائیں گے اور میں خاموش رہوں گا، شہبازشریف جیسے لوگ پیسے کے غلام ہیں،بلاول نے اربوں روپے خرچ کرکے کانپیں ٹانگیں والا مارچ کیا، جب یہ کسی کو ٹارگٹ کرتے ہیں تو میڈیا کو ساتھ ملاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ووٹ بینک میں اضافہ ہوا ہے، بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی نے کلین سویپ کیا، میرے خلاف سازش ہوئی تو عوام کے پاس گیا، کورونا کے دوران اپنی معیشت اور لوگوں کو بچایا، دنیا بھر میں مہنگائی کی لہر ہے، کیا کوئی نااہل حکومت کورونا سے اپنے لوگوں کو بچاسکتی ہے؟ اگر ہم نااہل ہیں تو پھر دنیا ہماری تعریف کیوں کررہی ہے؟ آخری گیند تک لڑوں گا، ضمیر فروشوں نے 15 کروڑ روپے میں خود کو بیچا، باہر کی سازش کا حصہ بننے والے غدار ہیں قوم کو ان کی شکلیں یاد رکھنی چاہئیں، یہ ضمیر فروش بیرونی پیسے سے حکومت گرا رہے ہیں۔

خط اتنا ہی خطرناک تھا تو کیا امریکی سفیر کو بلا کر احتجاج کیا گیا؟ فضل الرحمان

ہم نیوز کے مطابق عمران خان نے کہا کہ میری اور اہلیہ کی کردار کشی کیلئے بھی باہر کا پیسہ استعمال ہو رہا ہے،
پاکستان کے لیے بہتر ہوگا کہ پھر سے الیکشن کرائے جائیں، فضل الرحمان صدر، شہبازشریف وزیراعظم بننا چاہتے ہیں، اگرعمران خان ہٹ جائے تویہ ملک کیسے چلائیں گے؟ شہبازشریف سے کوئی بات نہیں کرنا، اگر عدم اعتماد میں کامیاب ہوتے ہیں تو پھر الیکشن کرانے کا سوچیں گے، شہبازشریف بڑی دیر سے انتظار کررہا ہے کہ وزیراعظم بنوں گا، فضل الرحمان صدر بنے کے لیے تیاری کررہا ہے، شہبازشریف سے کسی بھی قسم کی بات چیت کرنے کے لیے تیارنہیں، یہ ملک کے مجرم ہیں میں کبھی ان سے ہاتھ نہیں ملاؤں گا کبھی بات بھی نہیں کرونگا۔

انہوں ںے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے عدم اعتماد، استعفیٰ، الیکشن کی آفرز دی گئیں، میں نے کہا کبھی استعفے کا سوچ بھی نہیں سکتا، آخری گیند تک لڑوں گا، الیکشن کا آپشن سب سے بہتر لگا،جلد انتخابات کے علاوہ میرے لیے اور کیا بات اچھی ہے؟

ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ سب سے مشاورت کے بعد روس کا دورہ کیا تھا، وہ کہتے ہیں نہیں یہ عمران خان کا فیصلہ تھا، دورہ روس میرا اکیلے کا فیصلہ نہیں تھا،عسکری قیادت سے مشاورت کی، میرا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، جولائی سے کابینہ کو کہہ رہا ہوں کہ سردیوں میں ہمارا سخت دور ہوگا، جنرل فیض کے ساتھ 3 سال کام کیا تھا، میں نے کہا تھا سردیوں کا وقت ہمارے لیے مشکل ہے، میں نے کہا تھا کہ سردیوں تک جنرل فیض کو ہی رکھنا چاہیے تھا، ان کا اپنا ویو تھا کہ ہمار فوج کا اپنا سسٹم ہے، میں تو ملک کے مفاد میں دیکھ رہا تھا، بطور چیف ایگزیکٹو ملک کے لیے سوچا، پاکستان کو ایک مضبوط فوج کی بہت ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں انہوں نے سپریم کورٹ پر حملے کیے، پاکستان کی تاریخ میں ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا، ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا، پہلی بار کسانوں کو ان کی فصلوں کا پورا پیسہ دیا، ان کی کوشش ہے کہ نیب کو ختم کرکے دوبارہ اقتدار میں آئیں اور ملک کو لوٹیں، سینیٹ کے الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی ویڈیو آئی، ویڈیو سامنے آئے ہوئے سال ہوگیا کوئی کچھ بولتا ہی نہیں، سب کو پتہ ہے کہ باہر سے سازش ہوئی ہے، چاہتا ہوں کہ اتوار کے دن پوری قوم ان ضمیر فروشوں کو دیکھے، کپتان اپنی پلاننگ پوری رکھتا ہے، استعفیٰ کبھی بھی نہیں دوں گا۔

عمران خان نے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ چاہتا ہوں کہ انتخابات ہوں تاکہ عوام کو کہوں کہ مجھے بھاری اکثریت دو، الیکشن کے بعد اکثریت کے ساتھ آؤں گا، سب چوروں کے اوپر بڑے بڑے کیسز بنے ہوئے ہیں، سب چوروں کو ڈیل کے ذریعے بچایا گیا ہے، احتساب کے عمل کو جان بوجھ کر الجھا دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کو دھمکی آمیز خط ،پاکستان کا امریکا سے شدید احتجاج

ہم نیوز کے مطابق وزیراعطم عمران خان نے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ اللہ اس قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ قوم خود اپنی حالت نہ بد لے، احتساب کے عمل کو خراب کر کے ملک سے سب سے بڑی غداری کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں