تحریک انصاف کا اجلاس: وزیر اعظم کے بیانات، شہباز شریف کو خون ریزی کا خدشہ


قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے سیکریٹری داخلہ کو خط لکھ کر خون ریزی کے خطرے سے آگاہ کر گیا۔

ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور آئی جی اسلام آباد کے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ جیسا کے آپ کو معلوم ہے اپوزیشن نے 8 مارچ کو تحریک عدم اعتماد پالیمنٹ میں جمع کرائی تھی، اسی دن قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی، تحریک عدم سے متعلق قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے آئین اور قانون واضح ہے، اور ہر رکن قومی اسمبلی کا حق ہے کہ وہ اجلاس میں شریک ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: ریڈزون سیل، ارکان کیلئے شٹل سروس چلائے جائے گی

24 مارچ کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم،  وفاقی وزراء اور وزیراعظم کے مشیران کے علاوہ بعض دیگر ذمہداران نے اراکین کو روکنے سے متعلق بیان دے رکھے ہیں، اس ضمن میں غیر پارلیمانی زبان بھی استعمال کی جا رہی ہے، وزیراعظم نے ایک جلسے میں اپوزیشن لیڈر کو دھمکی بھی دی کہ انہیں دیکھ لونگا، وزیر اعظم نے ڈی چوک پر 10 لاکھ لوگ اکٹھے کرنے کا بیان دے رکھا ہے۔

خط کا متن میں کہا گیا ہے کہ آپ کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا نتیجہ سیکٹری اسمبلی کی طرف سے فراہم کردہ صورت میں جاری کرنا ہو گا، تحریک عدم اعتماد کے مکمل ہونے تک آپ قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں کر سکتے، ایوان کا کسٹوڈین ہونے کے ناطے تمام ارکین کی حفاظت اور ان کی ایون میں موجودگی یقینی بنانا آپ کی زمہ داری ہے۔

آج دعائے مغفرت کے بعد آئینی طور پر ضروری ہے کہ ہمارا عدم اعتماد کی تحریک کو لیا جائے، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ قرداد پر تین دن بعد اور سات دن سے پہلے ووٹنگ ہو۔


متعلقہ خبریں