سینکڑوں پاکستانی طلبا و طالبات یوکرین میں پھنس گئے: انخلا کے لیے مدد مانگ لی

سینکڑوں پاکستانی طلبا و طالبات یوکرین میں پھنس گئے: انخلا کے لیے مدد مانگ لی

خارکوو: روس کی جانب سے یوکرین پر کیے جانے والے حملے کے  باعث وہاں زیر تعلیم سینکڑوں پاکستانی طلبا و طالبات بری طرح پھنس کر رہ گئے ہیں اور انہوں نے اپنی محفوظ واپسی کے لیے حکومت سےمدد مانگ لی ہے۔

روس کا یوکرین پر حملہ: 8 شہری، 40 یوکرینی فوج ہلاک

خلیجی ویب سائٹ کے مطابق یوکرین کے مشرقی شہر خارکوو میں مقیم پاکستانی طالب علم زین خان نے بتایا ہے کہ روس نے یوکرین کو تین اطراف سے گھیر رکھا ہے۔

واضح رہے کہ اب تک یوکرین کے کئی علاقوں پر روس کی جانب سے فضائی اور زمینی حملے کیے جا چکے ہیں۔

خارکوو کی نیشنل میڈیکل یونیورسٹی کے پاکستانی طالب علم زین خان کے مطابق خارکوو اور اس کے اطراف میں زیرتعلیم طلبہ و طالبات کی تعداد تقریباً 300 کے قریب ہے۔

اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ یوکرین میں پاکستانی سفارتخانے نے وہاں موجود پاکستانیوں کو پیغام دیا ہے کہ ملک کی ایئر اسپیس جنگی حالات کے باعث بند کر دی گئی ہے۔

روس یوکرین تنازع: نیٹو کے سینکڑوں جنگی جہاز ہائی الرٹ ہیں، اسٹولٹن برگ

پاکستانی سفارتخانے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ وہاں موجود لوگوں کو ترنوپل چلے جانا چاہیے جہاں سے ان کی ممکنہ روانگی کا انتظام کیا جائے گا۔

خلیجی ویب سائٹ کو اس حوالے سے گوجرانوالہ کے ایک شہری نے فون پر بتایا کہ ان کے لیے ترنوپل پہنچنا ممکن نہیں ہے۔

یوکرین پرحملے سے قبل روسی صدر نے کسے فون کیا؟

خارکوو میں مقیم مجاہد عباس نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ترنوپل یہاں سے ہزار یا 12 سو کلو میٹر پر واقع ہے جب کہ ٹرین اور بس سروسز بند کردی گئی ہیں۔

خارکوو کی شہری انتظامیہ نے اس وقت لوگوں سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی زیر زمین یا کسی اور دوسری محفوظ جگہ پہ منتقل ہو جائیں۔ مجاہد عباس کے مطابق وہ اس وقت ایک انڈر گراؤنڈ میٹرو اسٹیشن میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

مجاہد عباس کے مطابق روس میں موجود پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو روسی حکام سے درخواست کرنی چاہیے کہ وہ کچھ دیر کے لیے جنگ بندی کردیں تاکہ پاکستانی شہریوں کو بحفاظت اپنے ملک واپس لے جایا جاسکے۔

روس نے یوکرین کے ایئرپورٹ پر قبضہ کر لیا

اردو نیوز کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یوکرین میں موجود پاکستانی سفارتخانہ وہاں مقیم اپنے شہریوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے 24 گھنٹے موجود ہے۔


متعلقہ خبریں