اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پوری کوشش ہے ملک کو چوروں سے نجات دلائی جائے۔
وزیر دفاع پرویز خٹک نے وزیر مملکت فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کی 18 تحصیلوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کامیاب ہوئی جبکہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور دیگر پارٹیوں نے 3،4 سیٹیں جیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف پروپیگنڈا چل رہا ہے کہ پی ٹی آئی ختم ہو گئی لیکن تحریک انصاف دوسرے مرحلے کے لیے بھی تیاری کر رہی ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی سب سے بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔
پرویز خٹک نے کہا کہ ویلج کونسل سطح پر پارٹی کو اٹھائیں گے اور خیبر پختونخوا میں پارٹی جہاں تھی اس سے 2 قدم آگے آئے گی۔ پارٹی ورکرز کو اعتماد میں لے رہے ہیں اور مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا میں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تیل، دالیں، گھی اور گیس باہر سے منگوائی جاتی ہیں کیونکہ سب چیزیں ملک میں پیدا نہیں ہوتیں تاہم ہماری معیشت بہتر ہو رہی ہے اور انڈسٹریاں چل رہی ہیں۔ حزب اختلاف والے عدم اعتماد کرنا چاہتے ہیں تو خوشی سے کریں اور انہیں بھی پتہ چل جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کشمیر پر اقدامات سے پیچھے ہٹے تو مذاکرات کو تیار ہیں، وزیراعظم
وزیر دفاع نے کہا کہ حزب اختلاف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے مہنگائی پر بے بنیاد واویلا کر رہی ہے جبکہ ہم خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے کارکنوں کو متحرک کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی پوری کوشش ہے کہ ملک کو چوروں سے نجات دلائی جائے اور پارٹی ورکرز کو اختیارات میں بااختیار اور شراکت دار بنائیں گے۔ افغانستان میں ٹی ٹی پی متحرک ہو چکی ہے۔
پرویز خٹک نے کہا کہ دنیا کے بڑے ممالک فنڈنگ بند کر دیں تو دہشت گردی ختم ہو جائے گی کیونکہ دہشت گردوں کے پاس پیسہ آسمان سے نہیں آتا انہیں سپورٹ کیا جاتا ہے۔ جو دہشت گرد بناتے ہیں وہ ہی تعاون بھی کرتے ہیں۔
وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ڈی آئی خان کےعوام نے مولانا فضل الرحمان پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے اور مولانا فضل الرحمان کو گھر میں شکست ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ عدم اعتماد کیا کریں گے پہلے یہ اپنے لوگوں کو دیکھیں جو ان پر عدم اعتما د کر دیتے ہیں۔ سینیٹ یا قومی اسمبلی میں جب بھی کچھ ہوا تو حزب اختلاف کے 20 ،25 لوگوں نے ان پر عدم اعتماد کیا۔
فرخ حبیب نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان یہ 5 سال ہی نہیں بلکہ اگلے 5 سال بھی پورے کریں گے اور حزب اختلاف اپنے 5 سال جیلوں میں پورے کرے گی۔