ن لیگ، پیپلز پارٹی قیادت ملاقات، حکومت کیخلاف تمام آپشنز استعمال کرنے پر اتفاق


لاہور: مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی قیادت نے ملاقات کے دوران حکومت کے خلاف تمام آپشنز استعمال کرنے پر اتفاق کیا۔

سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی ماڈل ٹاؤن شہباز شریف کی رہائشگاہ پر پہنچے جہاں ان کی صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف اور مریم نواز سے ظہرانے پر ملاقات ہوئی۔ شہباز شریف کی جانب سے پیپلز پارٹی رہنماؤں کو ظہرانے کی دعوت دی گئی تھی۔

آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے مریم نواز سے نواز شریف کی صحت سے متعلق نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور شہباز شریف سے ان کی خیریت دریافت کی۔ ملاقات میں پیپلز پارٹی اور ن لیگی قیادت کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شہباز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری کے لیے خصوصی پکوان تیار کروائے ہیں، شرکا کے لیے ظہرانے میں سوپ، مٹن بریانی، سندھی بریانی، گرل فش، بار بی کیو، قورمہ، گاجر کا حلوہ اور سبز چائے شامل تھے تاہم سابق صدر آصف علی زرداری نے شہباز شریف کا بنوایا ہوا خصوصی کھانا نہیں کھایا بلکہ آصف زرداری کے لیے ان کا اسٹاف الگ سے پرہیزی کھانا اور ادویات ساتھ لے کر آیا تھا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج یوم کشمیر ہے اور پورے پاکستان میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم نے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کر دیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کو سرد خانے میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک میں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری ہے، نواز شریف کے دور میں بھی قرضے لیے گئے لیکن ترقیاتی کام ہوئے، موجودہ حکومت نے کھربوں روپے کے قرضے لیے لیکن کہیں ایک اینٹ نہیں لگائی۔

شہباز شریف نے کہا کہ عوام ہم سے پوچھتے ہیں کہ کب اس حکومت سے ہماری جان چھڑوائیں گے موجودہ حکومت قرضے لینے کے سوا کچھ نہیں کر رہی، پاکستان کو تباہی سے بچانے کے لیے ہمیں متحد ہونا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے حوالے سے پیپلز پارٹی کلیئر تھی تاہم عدم اعتماد کے حوالے سے ہماری پارٹی میں مختلف آرا تھیں۔ شہباز شریف صحافی کے سوال پر برہم ہو گئے اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا ہم گزشتہ تین سال سے اشاروں پر چل رہے ہیں، عدم اعتماد کے حوالے سے معاملہ سی ای سی اور پی ڈی ایم کے سامنے رکھیں گے،عدم اعتماد کے حوالے سے چند دن میں فیصلہ کر لیں گے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ شہباز شریف کی دعوت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ شہباز شریف نے کھلے دل سے اپنے گھر بلایا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کو ہٹانے کے لیے ہم ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔ حکومت کی نااہلی سامنے آ رہی ہے اور شہباز شریف اپنی ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔ حکومت سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے اور ہم نے پارٹی کی رائے کو ن لیگ کی قیادت کے سامنے رکھا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے بلوچستان میں موجودہ دہشتگردی کی لہر اور حکومتی نااہلی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کے اندر اختلافات ہوتے رہتے ہیں لیکن جو چیز بلاول بھٹو اور ہم سب کو جوڑتی ہے وہ عوام کے مسائل ہیں اس لیے عوام کی بہتری کے لیے ہم اکٹھے آگے بڑھیں گے۔


متعلقہ خبریں