شاہی معافی نامہ مل گیا،ملائیشیا کے سابق نائب وزیراعظم انور ابراہیم رہا


کوالالمپور: ملائیشیا کے اصلاح پسند رہنما اور سابق نائب وزیراعظم انور ابراہیم کو شاہی معافی ملنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔ شاہی معافی ملنے کے بعد ان کی سیاست میں واپسی کی بھی راہ ہموار نظر آرہی ہے۔

سابق نائب وزیراعطم انور ابراہیم پر الزام تھا کہ انہوں نے 2008ء میں اپنے ایک مشیر کے ساتھ غیر فطری تعلق قائم کیا تھا۔ ملائشیا کے قانون کے تحت 20 سال تک قید کی سزا ہوسکتی تھی۔ انور ابراہیم کو پانچ سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

انورابراہیم کا تعلق پیپلز جسٹس پارٹی سے ہے۔90 کی دہائی میں ان کی سحر انگیز شخصیت کا ملائیشیا میں ہر ایک معترف تھا۔ وہ اپوزیشن اتحاد کے ایک کلیدی قائد تصور کئے جاتے تھے۔ انہیں آئندہ کے وزیراعطم کے طور پربھی دیکھا جاتا تھا۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ مہاتیر محمد ہی نے انہیں 1998 میں اختیارات کے غلط استعمال اور غیرفطری تعلق کے ’جرم‘ پر معطل کیا تھا ۔ انورابراہیم کو بعد میں عدالت سے سزا ہوگئی تھی۔

ہیومن رائٹس واچ نے انورابراہیم کو ملنے والی سزا پراپنے ردعمل میں کہا تھا کہ عدالتی فیصلہ ’سیاسی‘ لگتا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملائیشیا کی حکومت انہیں ہر صورت سیاست سے باہر رکھنا چاہتی ہے۔

سابق نائب وزیراعظم کی سزا کی مدت آٹھ جون کو پوری ہورہی تھی۔ انور ابراہیم کو آٹھ جون سے قبل شاہی معافی ملنے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔

ملائیشیا میں منعقدہ عام انتخابات میں ’مرد آہن‘ قرار دیے جانے والے مہاتیر محمد اور ان کے اتحادیوں کی کامیابی نے انور ابراہیم کی قبل از وقت  رہائی کی راہ ہموار کی ہے۔

رہائی کے موقع پر انورابرہیم  نے اسپتال سے باہر آ کر صحافیوں کی جانب ہاتھ ہلا کر ان کا شکریہ ادا کیا۔ وہ کندھے کی سرجری کے لیے اسپتال میں داخل تھے۔


متعلقہ خبریں