جوہری معاہدے پر دوبارہ مذاکرات نہیں کریں گے، ایران


تہران: ایران نے جوہری معاہدے سے امریکی دستبرداری کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دوبارہ مذاکرات نہیں کرے گا۔

ایران کی جانب سے سامنے آنے والے باضابطہ ردعمل میں کہا گیا ہے کہ جوہری معاہدے سے دستبردار ہوکرامریکہ نے وعدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ ٹرمپ  نے بے بنیاد الزامات لگائے اور ایرانی قوم کی توہین کی، یہ ان کی غفلت اور حماقت کی نشانی ہے۔

ایران نے اپنے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نےمشرق وسطیٰ کو فسادات، دہشتگردی اور انتہاپسندی میں دھکیلا، امریکہ کا صیہونی اتحاد ظلم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جارحیت میں ملوث ہے۔

ایرانی جوہری امور کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ امریکہ کی معاہدے سے دستبرداری پر یورپی یونین کوکوئی فیصلہ کرنا چاہیے اور ہمارے حقوق کی ضمانت بھی دینی چاہیے ورنہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو مزید تیز کرے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ یورپی ممالک ایران کو 2015 کے جوہری معاہدے کے مطابق اقتصادی فوائد کی ضمانت دیں۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یوروپی ممالک کے پاس اپنے وعدوں کو پورا کرنے لئے زیادہ وقت نہیں بچا ہے۔


متعلقہ خبریں