دنیا کی کم عمر ترین ماہرِ فلکیات


زمین پر رہنے والی بچی نے آسمانوں کو منزل بنا لیا، برازیل کی 8 سالہ نکول اولیویرا دنیا کی سب سے کم عمر ماہرِ فلکیات بن گئی۔

برازیل کے شہر فورٹالیزا میں رہنے والی 8 سالہ نکول نے ناسا سے وابستہ پروگرام میں شامل ہوکر ایسٹرائیڈز یعنی سیارچوں کی تلاش شروع کردی ہے۔

نکول نے اب تک 18 سیارچوں کا سراغ لگا لیا ہے۔

ناسا کے اس پروجیکٹ کو ایسٹرائیڈ ہنٹرز کا نام دیا گیا ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو کائنات میں دریافتوں کے لیے مدد دے کر سائنس سے متعارف کروانا ہے۔

نکول کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کا کمرا نظام شمسی کے پوسٹرز سے بھرا ہوا ہے اور وہ اپنے فارغ وقت میں ٹیلی اسکوپ کی مدد سے آسمان کی تصاویر لیتی رہتی ہے۔

جبکہ وہ اپنا زیادہ وقت کمپیوٹر پر سیارچوں کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہوئے گزارتی ہیں۔

اپنے یوٹیوب چینل پر نکول نے برازیل کے ماہر فلکیات ڈولیا ڈی میلو جیسی بااثر شخصیات کا انٹرویو کیا ، جنہوں نے ایس این 1997 ڈی نامی سپرنووا کی دریافت میں حصہ لیا تھا۔

جہاں تک اس کے اپنے عزائم ہیں تو وہ بڑے ہو کر ایرو اسپیس انجینئر بننا چاہتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ  راکٹ بنانا چاہتی ہیں اور ابھی وہ فلوریڈا میں ناسا کے کینیڈی خلائی مرکز میں ان کے راکٹ دیکھنے کی خواہاں ہیں۔

 


متعلقہ خبریں