اسکارلیٹ جانسن نےڈزنی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا


نیویارک: مارول پروڈکشن کی سپراسٹار ڈزنی کے خلاف کھڑی ہو گئیں۔

اسکارلیٹ جانسن کو ایکشن سے بھرپور فلم ’بلیک وڈو‘ سے آٹھ ارب کا نقصان برداشت کرنا پڑا، جس کے بعد اداکارہ نے والٹ ڈزنی کمپنی پر فلم اسٹریم کرنے پر ہرجانے کا دعوی کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈزنی اورہالی وڈ اسٹاراسکارلیٹ میں معاہدہ ہوا تھا کہ فلم تھیٹرز میں ریلیز کی جائے گی، تاہم کمپنی نے فلم کو ایک ساتھ تھیٹرز اور آن لائن ریلیز کر دیا، جس سے اداکارہ کو اربوں کا نقصان ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:اسکارلٹ جانسن کی فلم ’بلیک وڈو‘ نومبر میں ریلیز کی جائے گی

اسکارلٹ کا معاہدہ تھا کہ فلم کا کام کرنے کا معاوضہ فلم کے سینما گھروں سے حاصل ہونے والے منافع کی بنیاد پر ہو گا۔ اداکارہ کا کہنا تھا آن لائن ریلیز کرنے سے ان کا منافع کم ہوا۔

دائر کیے گئے مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ پروڈکشن ہاوس کے ساتھ “تھیٹر ریلیز” کا معاہدہ ہوا تھا، جس کا صاف مطلب ہے کہ فلم صرف تھیٹر پر ہی ریلیز کی جائے گی۔

ڈزنی اس وعدے سے بخوبی واقف تھا، لیکن ڈزنی+ سٹریمنگ سروس پر فلم اسی دن ریلیز کر دی گئی جس دن اسے تھیٹرز میں ریلیز کیا گیا۔

تاہم ڈزنی نے ان تمام الزامات کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وبا کے طویل اور عالمی اثرات میں اس قسم کے مقدمے افسوسناک ہیں، اور انہوں نے معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔

سائنس فکشن وویمن سپر ہیرو فلم ’بلیک وڈو‘ کو تقریبا تین سال کی تاخیر کے بعد امریکا، ایشیا اور یورپ کے متعدد ممالک میں ریلیز کیا گیا تھا۔

مارول اسٹوڈیوکے مطابق ’بلیک وڈو‘ کو امریکا کی مختلف ریاستوں کی منتخب سینماؤں میں 9 جولائی کو ریلیز کیا گیا جب کہ اسے بعض ممالک میں مختلف اسٹریمنگ ویب سائٹس پر بھی جاری کردیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں