اسلام آباد: پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اہداف حاصل کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے ہیں۔
ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ
ہم نیوز نے اس ضمن میں ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اٹھائے جانے والے اقدامات کے تحت پاکستان نے 6 مرتبہ دہشت گردوں کی فنڈنگ اورمنی لانڈرنگ کے خطرات کا جائزہ لیا۔
ذرائع کے مطابق ان خطرات کو مد نظر رکھ کر ایف اے ٹی ایف خدشات کے مطابق روڈ میپ دیا گیا اور زیادہ خطرات والے سیکٹرزمیں ریگولیٹری فریم ورک ترتیب دیےگئے۔ پاکستان نے اداروں کی استعداد بڑھانے کے لیے بھی اقدامات کیے۔
ہم نیوز نے ذرائع سے بتایا ہے کہ اہداف کے حصول کے لیے ایف آئی اے کو اضافی اسٹاف اور 536 ملین روپے کا فنڈ دیا گیا۔
سابقہ حکومتوں کی وجہ سے پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ میں گیا، وزیراعظم
ذرائع کے مطابق اس مقصد کے لیے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ متعدد ایم اویوز پر دستخط کیے گئے اور وقف، ٹرسٹ اورکوآپریٹوز کو آن لائن پورٹل پر منتقل کیا گیا۔
ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ 22افسران پر مشتمل انٹرنیشنل کوآپریشن سیل قائم کیا گیا اور میوچل لیگل ایکٹ لاگو کرنے کے لیے سوفٹ ویئر بنائے گئے۔
پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رکھنے کاجواز ختم، وزیر خارجہ
ذرائع کے مطابق پاکستان نے اس سلسلے میں مالیاتی اداروں میں ڈیجیٹل اسکریننگ کو بہتر بنایا اورکمپنیوں کے مالیاتی امورمانیٹرکرنے کے لیے مرکزی سپروژن ڈویژن بھی بنایا۔