مالیاتی خسارہ: سرکاری اداروں کی نجکاری کا عمل تیزکرنےکافیصلہ


مالیاتی خسارے میں کمی کیلئے حکومت نے متبادل ذرائع پرغور شروع کردیا ہے۔ کابینہ کی نجکاری کمیٹی کااجلاس آج ہوگا۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط کےتحت سرکاری کمپنیوں کی نجکاری کوتیزکرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

نجکاری کمیٹی کے اجلاس میں پی پی ایل اور اوجی ڈی سی ایل کے مزید حصص کی فروخت پرغورکیا جائے گا۔ بجلی کی سرکاری تقسیم کارکمپنیوں کو نجکاری کیلئے موزوں بنانے کیلئے نجی شعبے کے حوالے کرنے پرغور ہوگا۔

اطلاعات ہیں کہ حکومت نے سرکاری کمپنیوں کی نجکاری سے قبل ان کو مکمل با اختیار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نجکاری کرنے سے قبل سرکاری کمپنیوں کو وزارتوں کے کنٹرول سے نکال کرنجی شعبے کی انتظامیہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا مالیاتی خسارہ 16 کھرب 3 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جوکہ  جی ڈی پی کے 3.5 فیصد کے برابر ہے۔

اپریل 2021 میں وزارت خزانہ نے تشویش کا اظہار کیا تھا کورونا وائرس کی تیسری لہر معیشت اور ریکوریز پر بری طرح اثر انداز ہو رہی ہے۔

وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت زائد سودی شرح کے قرضوں کی واپسی اور عالمی وبا سے متعلق اخراجات کے باوجود مالیاتی خسارہ کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ موجودہ مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 3.5 فیصد رہا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 3.7 فیصد تھا۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں وفاق کے نیٹ ریونیو میں 9.2 فیصد کا اضافہ ہوا جو 21 کھرب 88 ارب روپے ہے اور گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ 20 کھرب 3 ارب روپے تھا۔

 


متعلقہ خبریں