سب سے بڑی کوئلے کی کمپنی شمسی توانائی کے حصول کی جانب گامزن

دنیا کی سب سے بڑی کوئلہ کمپنی شمسی توانائی کے حصول کی جانب گامزن

دنیا کی سب سے بڑی کوئلہ کمپنی کول انڈیا لمیٹڈ نے کوئلے کی بجائے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے کام شروع کردیا ہے۔

گرین ہاؤس گیسوں کی بڑھتی ہوئی مقدار پر قابو پانے کے لیے کول انڈیا لمیٹد سرکاری کمپنی این ایل سی انڈیا لمیٹد کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے تحت 3 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا جس کا مقصد کان کنی کے کاموں اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار اور اس سے جڑے اخراجات کو کم کرنا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کول انڈیا لمیٹڈ 2024 تک 14 شمسی منصوبوں کی تعمیر کے لیے 125 بلین روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔ ان منصوبوں پر سرکاری سطح پر کام کرنے والی کمپنی رقم کا تقریبا ادھا حصہ دے گی۔

رپورٹ کے مطابق این ایل سی انڈیا لمیٹڈ مشترکہ منصوبے کے لیے کول انڈیا لمیٹد کو شمسی توانائی کے منصوبوں کی توسیع کے لیے مالی اعانت فراہم کرے گا۔

شمسی توانائی کے اقدام سے کول انڈیا لمیٹڈ کو کوئلے سے اپنے سالانہ بجلی پیدا کرنے کے اخراجات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں: کراچی میں گیس کی عدم فراہمی، صنعتیں کوئلہ اور لکڑی سے چلانے کا فیصلہ

کول انڈیا لیمیٹد کا کہنا ہے کہ کمپنی مستقبل میں شمسی نیلامیوں میں بھی حصہ لے گی اور صاف بجلی کے منصوبوں کی بولی میں سب سے کم قیمت کی پیشکش کرے گی۔

کول انڈیا لمیٹڈ کے چیئرمین پرمود اگروال کا کہنا ہے کہ آئندہ دو تین دہائیوں میں شمسی توانائی کوئلے کی جگہ لے گا۔ اگر ہم نے اپنے آپ کو اس طرف نہیں ڈھالا تو ہم کاروبار میں نقصان اٹھائیں گے۔
کول انڈیا لمیٹڈ پچھلے تین سالوں میں 82 کول مائنز کرچکا ہے اور ان میں کام کرنے والے 18 ہزار کان کنوں کو فارغ کرچکا ہے۔
چین کے بعد بھارت دنیا کا سب سے زیادہ کوئلہ استعمال کرنے والا ملک ہے۔ مختلف مقاصد کے لیے انڈیا سالانہ ایک ارب ٹن کوئلہ استعمال کرتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے سبب انڈیا آنے والے برسوں میں اپنی انرجی مکس میں نمایاں تبدیلی کی امید کررہا ہے۔
بھارت موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے پر بھی دستخط کر چکا ہے اور 2030 تک زہریلے گیسوں کے اخراج میں 35 تک کمی کا ارادہ رکھتا ہے۔

متعلقہ خبریں