مریم نواز کا این  اے 75 کا الیکشن دوبارہ کرانے کا مطالبہ


پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے الزام لگایا ہے کہ گزشتہ روز ضمنی انتخابات کے دوران ڈسکہ میں کئی گھنٹے تک پولنگ بند کی گئی۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے دیکھا (ن) لیگ جیت رہی ہے تو تھیلے اٹھاکر بھاگنے کی کوشش کی۔ پریذائیڈنگ آفیسر ووٹوں کا تھیلا لے کر بھاگ رہا تھا،عطا تارڑ نے پکڑ لیا۔

مریم نواز نے این  اے 75 کا الیکشن دوبارہ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت پر ڈسکہ کا الیکشن  سبوتاژ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُ مید ہے الیکشن کمیشن جعلی حکومت کا آلہ کارنہیں بنے گا، خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کو گھر میں گھس کر مارا، پی ٹی آئی نوشہرہ میں ہار کا سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔

مریم نواز نے الزام لگایا کہ کہ سرکاری افسران ٹھپے لگا رہے تھے۔ تھیلے اٹھانے کے بعد انہوں نے الیکشن کمیشن کاعملہ ہی اٹھالیا۔ کیا کبھی کسی نے سنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا پورا عملہ اٹھا لیا گیا ہو۔

مریم نواز نے کہا کہ میں ان کو اس وقت تک سکون کا سانس نہیں لینے دونگی جس وقت تک انصاف نہیں ہوتا۔ میں 2018 کی طرح انھیں پتلی گلی سے نہیں نکلنے دونگی، اب یہ میرا ایک دوسرا روپ دیکھیں گے۔

مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات: ڈسکہ میں فائرنگ سے دو افراد جاں بحق

ن لیگی رہنما مریم نواز نے کہا کہ 20 سے 22 پریذائیڈنگ آفیسرزغائب کر دیئے گئے۔ گزشتہ روز کوئی نہیں جانتا تھا کہ الیکشن کمیشن کے افسران کہاں ہیں،ان سے کیا کرایا گیا۔ 20 پریذائیڈنگ افسران کو فون کرتے رہے، لیکن ان کے فون بھی بند تھے۔

انہوں نے کہا کہ اچانک غائب اور سب کے موبائل فون بھی بند ہوگئے تھے؟ گزشتہ روز الیکشن کمیشن یرغمال بنا رہا اور ان کی کوئی نہیں سن رہا تھا۔ بڑی کوشش کے بعد صبح 6 بجے پولنگ افسران حاضر ہوئے۔ 12 سے 14گھنٹے بعد غائب ہونے والاعملہ سامنے آیا۔

مریم نواز نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بھی کہا کہ نتائج میں ردو بدل کیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہمارے لوگوں کو یرغمال بنایا گیا،۔ جعلی حکومت کیخلاف اس سے بڑی چارج شیٹ کیا ہوسکتی ہے۔


متعلقہ خبریں