واشنگٹن: کشمیری قیادت نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جموں میں اغوا اور زیادتی کے بعد قتل ہونے والی کمسن بچی کے معاملہ کی چھان بین کرے۔
ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی صحرائی نے مطالبہ کیا ہے کہ آصفہ زیادتی و قتل کیس میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے باہر منعقدہ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری رہنما نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لے۔
یہ بھی دیکھیں: کشمیر کے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں، آفریدی
ستر برسوں سے مقبوضہ کشمیر پر قابض ہندوستانی فوج کے خلاف 1989 سے تحریک مزاحمت چلائی جا رہی ہے۔ اس عرصے میں انڈین فورسز نے 94 ہزار 985 کشمیریوں کو قتل کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سات ہزار 105 افراد کو دوران حراست قتل جب کہ ایک لاکھ 43 ہزار سے زائد کشمیریوں کو قیدوبند کا شکار کیا گیا۔ 22 ہزار سے زائد کشمیری خواتین بیوہ اور ایک لاکھ سات ہزار 707 بچوں کو یتیم کیا گیا۔
ملتی جلتی خبر: مودی سرکار: آصفہ کو انصاف دلانے والی اپنی ’دہائی‘ دینے لگی
قابض بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متعلق جاری حالیہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اپریل میں 33 کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔ ان میں سے ایک دوران حراست شہید کئے گئے۔ اسی عرصہ میں 762 افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور 248 کو گرفتار کیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اپریل کے مہینے میں 13 کشمیری خواتین کو اجتماعی زیادتی اور ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا۔