اسامہ قتل کیس، چیف کمشنر نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

اسامہ قتل کیس، چیف کمشنر نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان اسامہ کے کیس کی تفتیش کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی۔

جے آئی ٹی انسداد دہشتگردی ایکٹ کے سیکشن 19 کے تحت چیف کمشنر نے تشکیل دی جس کے سربراہ ایس پی صدر سرفراز ورک ہیں۔

اس میں کل 7ممبران ہوں گے۔ آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کا بھی ایک ایک نمائندہ جے آئی ٹی میں شامل ہے۔ ڈی ایس پی رمنا، ڈی ایس پی انویسٹی گیشن اور ایس ایچ اور رمنا بھی جے آئی ٹی کا حصہ ہیں۔

ٹیم کو جلد از جلد اپنی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسامہ ندیم کے قتل واقعہ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں بھی اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین  مصطفیٰ نواز کھوکھرنے کہا کہ مہلک قسم کے ہتھیار آخری آپشن ہونے چاہئیں اور یہ معاملہ 6 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں اٹھایا جائے گا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کے سیکٹرجی10 میں اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے اسامہ نامی طالبعلم ہلاک ہوگیا تھا جس کی ایف آئی آر تھانہ رمنا میں درج ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس اسامہ کیخلاف 2 مقدمات سامنے لے آئی

واقعے میں ملوث 5 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔ اہلکاروں نے 22 گولیاں فائر کی تھیں اور گاڑی کی فرنٹ اسکرین پر بھی گولیوں کے نشانات تھے۔

مقتول کے والد کی مدعیت میں ہلاک کا مقدمہ 7 اے ٹی اے کے تحت درج کر لیا۔ ایف آئی آر میں 302 کی دفعات میں لگائی گئی ہیں۔

اسلام آباد پولیس جاں بحق ہونے والے نوجوان اسامہ ستی کے خلاف 2 مقدمات بھی سامنے لے آئی ہے۔  پولیس کے مطابق اسامہ ستی کے خلاف 6 گرام منشیات برآمد کا مقدمہ تھانہ رمنا میں درج ہوا تھا۔

نوجوان کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں ٹیمپرڈ گاڑی استعمال کرنے کا مقدمہ بھی درج ہو اتھا۔ اسامہ ستی کے خلاف دونوں مقدمات 2018 میں درج کیے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں