سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کا صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلیٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔ 

چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ 4 جنوری کو دوپہر ایک بجے ریفرنس پر سماعت کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: تحریک انصاف کا ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان

سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کرے گا۔

صدارتی ریفرنس پر سماعت کرنے والا بینچ چیف جسٹس گلزار احمد ، جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس یحیی آفریدی پر مشتمل ہو گا۔

خیال رہے کہ حکومت نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ یا شو آف ہینڈز کے ذریعے کرانے کے لئے سپریم کورٹ سے رائے طلب کی ہے۔

سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا ہے، ریفرنس پرابتدائی سماعت چار جنوری کو دوپہر ایک بجے ہوگی۔

چند روز قبل وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ یا شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے کے سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس دائر کیا تھا۔

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کی جانب سے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ یا شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے سے متعلق ریفرنس پر دستخط کرنے کے بعد حکومت نے عدالت سے رجوع کیا اور رائی مانگی تھی۔

سپریم کورٹ میں دائر صدارتی ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت نہیں کرائے جاتے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ یا شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس دائر

سینیٹ کا انتخاب الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت کرایا جاتا ہے۔ سینٹ کا الیکشن اوپن بیلٹ کے تحت ہو سکتا ہے۔ حکومت نے مؤقف اپنایا کہ اوپن بیلٹ سے سینیٹ الیکشن میں شفافیت آ ئے گی۔

ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ خفیہ ووٹنگ کی وجہ سے سینیٹ الیکشن کے بعد شفافیت پر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔

صدرمملکت نےریفرنس سپریم کورٹ بھجوانےکی منظوری دی تھی۔ انہوں نے آئین آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ ریفرنس بھجوانے کی وزیرِاعظم کی تجویز منظور کی۔


متعلقہ خبریں