چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے نجکاری حفیظ شیخ کی تعیناتی کالعدم قرار

فائل فوٹو


اسلام آباد ہائی کورٹ نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کا چیئرمین بنانے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا ہے۔

ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے مشیروں کی کابینہ کمیٹیوں میں شمولیت کے خلاف کیس کا تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا ہے۔ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری میں دیگر دو مشیروں کی بطور ممبر شمولیت بھی کالعدم قرار دے دی گئی ہے۔

عدالت نے وزیراعظم کے مشیروں کے اختیارات کا بھی تعین کر دیا ہے۔ تحریری فیصلے میں درج ہے کہ وزیراعظم کے مشیر کا عہدہ آئینی ہے۔ وزیراعظم اپنے 5مشیر رکھ سکتے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ مشیروں کا وفاقی وزیر کے برابر عہدہ صرف مراعات کیلئے ہے۔مشیر پارلیمنٹ سے خطاب کر سکتا ہے لیکن ووٹ نہیں ڈال سکتا۔

وزیراعظم کے مشیر کابینہ کا حصہ نہیں اور وہ کابینہ اجلاس میں شرکت بھی نہیں کرسکتے۔

فیصلے کے متن میں درج ہے کہ غیرمنتخب شخص کابینہ کا ممبر نہیں ہو سکتا تو کابینہ کمیٹی میں بھی شامل نہیں ہو سکتا۔

عدالت نے لکھا غیرمنتخب شخص کابینہ کمیٹی کی سربراہی بھی نہیں کر سکتا۔ وزیراعظم کے مشیروں کا کابینہ کی کمیٹی میں شامل ہونا آئین کے خلاف ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کابینہ کمیٹی کسی بھی شخص کو طلب کر سکتی ہے لیکن وہ اسکا ممبر نہیں ہو سکتا۔


متعلقہ خبریں