اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اختیارات کو صوبوں تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے کیلئے ایف آئی اے نے سندھ اور پنجاب پولیس سے الگ الگ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
اس حوالے سے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں اسپیشل اینٹی منی لانڈرنگ ڈیسک قائم کردیا گیا ہے۔ اینٹی منی لانڈرنگ ڈیسک میں سرکاری محکمے اور ریگولیٹری ادارے کے ممبران کے طور پر رجسٹرڈ کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: سینیٹ نے اینٹی منی لانڈرنگ دوسرا ترمیمی بل 2020 مسترد کر دیا
خیال رہے کہ اگست میں وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ منی لانڈرنگ کی سزا پانچ سے بڑھا کر دس سال کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ پر جرمانے میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کیخلاف جو شواہد ہیں ان سے بچنا آسان نہیں، شہزاد اکبر
ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ کی تفتیش پر اپوزیشن کواعتراض ہے۔پاکستان مسلم لیگ نواز چاہتی ہے کہ اینٹی منی لانڈرنگ سے نیب کو نکال دیا جائے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نےکہا تھا اپوزیشن والے این آراو مانگ رہے ہیں لیکن وہ کسی صورت نہیں ملے گا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ امور شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترامیم فیٹف سفارشات کے مطابق ہیں۔