روہنگیا میں گرفتار صحافیوں کے حق میں گواہی، پولیس افسر کو سزا


بنکاک: روہنگیا کے ایک گاؤں میں دس افراد کے قتل کی تحقیقات کرنے والے صحافیوں کے حق میں بیان دینے پر پولیس افسر کو سزا سنا دی گئی۔

پولیس کپتان مویاں نینگ نے 20 اپریل کو گواہی دی تھی کہ اعلی افسروں کے حکم پراس نے دو صحافیوں، وا لون اور کیو سوئے او کو اہم خفیہ دستاویزات  فراہم کی تھیں۔ اس کا مقصد دونوں صحافیوں کو ریاستی راز رکھنے کے جرم میں گرفتار کرنے کا جواز پیدا کرنا تھا۔

پولیس ترجمان کے مطابق مویانینگ کو ہفتے کے دن سزا سنا کر جیل بھجوا دیا گیا۔

گواہی دینے والے پولیس افسر مویانینگ کی بیوی اور بیٹی کو 20 اپریل کو سرکاری گھر چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔

قانون کے مطابق میانمار پولیس کے ڈسپلنری ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پرمویانینگ کو ایک سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ جب کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت گرفتار ہونے والے دونوں رپورٹرز کو 14 سال تک کی قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

دونوں صحافی روہنگیا کے ایک گاؤں میں دس افراد کے بہیمانہ قتل کی تحقیق کر رہے تھے۔ اس واقعے میں ملوث 7 فوجیوں کو  10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں