امریکی انتخابات میں مبینہ بےقاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم

امریکی انتخابات میں مبینہ بےقاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکی اٹارنی جنرل ولیم بارنےحالیہ انتخابات کےدوران مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

ولیم بار نے امریکہ کے تمام  پراسیکیوٹرز کو اس ضمن میں خط لکھا ہے۔ خط کے متن میں درج ہے کہ تحقیقات کا مطلب محکمہ انصاف کے پاس بے قاعدگیوں کے ٹھوس ثبوت ہونا نہیں ہے۔

صدارتی انتخابات میں شکست پر ٹرمپ نے دھاندلی کے الزامات عائد کئے ہیں۔ ری پبلکن کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست مشی گن، ریاست وسکونسن اور پنسلوانیا بے قاعدگی کا الزام لگایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم کو ووٹوں کی گنتی کے دوران مناسب رسائی حاصل نہیں ہے۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اچانک نتائج رک جانا دھوکہ ہے اور اس سے دھاندلی کے شکوک پیدا ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کا الیکشن میں دھاندلی کا الزام

ٹرمپ نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار بڑی بے ضابطگیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔الیکشن میں ملی بھگت سے دھاندلی کی گئی ہے۔

رپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جوبائیڈن اپنے آپ کو انتخابات میں فاتح تصور نہ کریں۔  3 نومبر کو 8 بجے رات کے بعد ہزاروں غیرقانونی ووٹ آئے۔ اس سے پنسلوانیا اور دیگر ریاستوں میں نتائج تبدیل ہوئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ مبصرین کو ووٹوں کی گنتی کے دوران داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کھڑکیاں بند کردی گئیں تاکہ مبصرین نہ دیکھ سکیں کہ گنتی کے دوران کیا ہو رہا ہے۔

انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ ڈیموکریٹس انتخابات نہیں جیت سکتے تھے اس لیے ڈاک کا نظام متعارف کرایا۔


متعلقہ خبریں