سابق وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف قتل کا مقدمہ خارج


اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف قتل کا مقدمہ خارج کر دیا۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سال 2014 کے دھرنے میں کارکنان کی ہلاکت کے کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ جس میں مسلم لیگ ن پاکستان کے صدر شہباز شریف اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار سمیت دیگر بھی نامزد تھے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی دھرنے میں کارکنان کی ہلاکت پر نواز شریف سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے 29 نومبر کو نواز شریف سمیت دیگر کے خلاف قتل کے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

گزشتہ سماعت میں نواز شریف کے خلاف قتل کیس میں اخراج رپورٹ پر مدعی مقدمہ شاہ محمود قریشی نے مخالفت کی تھی۔ شاہ محمود قریشی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پولیس نے اخراج رپورٹ بناتے وقت قانونی تقاضے پورے نہیں کیے اور پولیس نے مقدمہ خارج کرنے کی رپورٹ بناتے وقت مدعی کو نوٹس ہی نہیں کیا۔

فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ جوڈیشل نہیں بلکہ ایڈمنسٹریٹو آرڈر ہے آپ کو سن لیا ہے آئندہ ہفتے فیصلہ کر دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: منہ پر ہاتھ پھیرنے والوں کی پریشانی بلاوجہ نہیں ہے، مریم نواز

سال 2014 میں وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کے دھرنے کے دوران 2 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جس پر اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، اور چوہدری نثار علی خان سمیت تین وفاقی وزرا کے خلاف قتل اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔

تھانہ سیکرٹریٹ میں درج ہونے والے اس مقدمے میں اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کو بھی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں