وزیراعظم کا اسلام آباد میں پناہ گاہ کا دورہ، مسافروں کے ساتھ کھانا کھایا


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان  نے اسلام آباد کے علاقے پشاور موڑ پر قائم پناہ گاہ کا دورہ کیا اور  پناہ گاہ میں موجود افراد کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔

وزیراعظم عمران خان  نے پناہ گاہ میں موجود سہولتوں کا جائزہ لیا اور  پناہ گاہ میں قیام پذیر مستحقین کی ضروریات کا خیال رکھنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پناہ گاہوں میں بہترین اور معیاری سہولتیں فراہم کی جائیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ پناہ گاہوں میں قیام کرنے والے مزدروں اور بے سہارا افراد کی خدمت کو یقینی بنایا جائے اور بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔

وزیراعظم کی زیرصدارت اسلام آباد اور ملک بھرمیں قائم پناہ گاہوں سے متعلق اجلاس  میں معاون خصوصی ثانیہ نشتر،ایم ڈی بیت المال عون عباس اور دیگر سینئرافسران نے شرکت کی تھی۔ معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشترکی اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی تھی۔

ثانیہ نشتر نے اجلاس کو بتایا تھا کہ پناہ گاہوں میں قیام پذیرافراد کا ڈیٹا روزانہ کی بنیاد پرمرتب کیاجاتا ہے۔ اس کا مقصد اعدادوشمار کو سروس کی بہتری کے لیے بروئے کار لایا جاسکے۔ ڈیٹا کارخیر میں حکومتی کوششوں کا ساتھ دینے والے مخیر حضرات ودیگر ڈونرز کے ساتھ بھی شیئر کیا جاتا ہے۔

ایم ڈی بیت المال نے پناہ گاہوں کے نیٹ ورک کو وسیع کرنے سے متعلق روڈ میپ وزیراعظم کو پیش کی تھی۔ وزیراعظم نے بیت المال کے قانون میں ترمیم کرنے کی بھی اصولی منظوری دی تھی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا راولپنڈی میں ایک اور پناہ گاہ بنانے کا اعلان

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ بے سہارا اور کمزور افراد کی ضروریات کو پورا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ حکومت ہر ممکنہ کوشش کرے گی۔ پناہ گاہوں میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

خیال رہے کہ 9 اگست کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں اسلام آباد میں قائم 5 پناہ گاہوں کو ماڈل پناہ گاہیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

پناہ گاہوں کو معیاری بنانے سے متعلق اجلاس میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر،معاون خصوصی عثمان ڈار اور ایم ڈی بیت المال نے شرکت کی  تھی۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے ٹائیگر فورس رضاکاروں کی جانب سے پناہ گاہوں کے دورے پر بریفنگ دی گئی تھی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا تھا کہ ماڈل پناہ گاہوں کا دائرہ کار بتدریج دوسرے صوبوں تک بڑھایا جائے گا


متعلقہ خبریں