پیپلزپارٹی استعفے دے گی یا نہیں، لیگی رہنما تذبذب کا شکار

پیپلزپارٹی استعفے دے گی یا نہیں، لیگی رہنما تذبذب کا شکار

فائل فوٹو


اسلام آباد: ملکی سیاست میں استعفوں کی گونج ہے اورلیگی رہنما اس بات پر تذبذب کا شکار ہیں کہ پاکستان پیپلزپارٹی استعفے دے گی یا نہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ84 ارکان استعفے دیں گے، پھر دیکھتے ہیں کون الیکشن کراتا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر ایاز صادق کہتے ہیں قیادت نے فیصلہ کیا تو ننانوے فیصد ارکان استعفیٰ دیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’’بڑی بات عادل شاہ زیب کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہوسکتا ہے کچھ غیرنظریاتی لوگ مستعفی نہ ہوں۔

ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے ارکان مستعفی نہ ہوئے تو وہ ان کا فیصلہ ہے، کسی بھی جماعت کو مجبور نہیں کرسکتے۔ میزبان عادل شاہ زیب کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات میں انہوں نے کہا کہ ہمیں مارچ میں ہونے والے سینیٹ الیکشن کی فکر نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی پی والے استعفے نہیں دیتے تو ہم زبردستی نہیں کریں گے، ایاز صادق

ن لیگ کے مرکزی رہنما سردار ایاز صادق نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمارے دور میں استعفوں کا اعلان کیا تو بہت سارے اراکین استعفے نہیں دینا چاہتے تھے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے اپوزیشن تحریک دراصل ابو بچاؤ مہم ہے اگر یہ استعفے دیتے ہیں تو حکومت کو ان سے کوئی خوف نہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ن لیگ کا پارٹی اجلاس ہوا تھا جس میں نوازشریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ ن لیگی قیادت نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ملک کے تمام مسائل کا حل ووٹ کو دینے میں ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کارکنان باہر نکلیں کیونکہ ملک مشکل میں ہے۔ نواز شریف نے راستہ دکھا دیا ہے، اب امتحان ہمارا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کارکنان پی ڈی ایم کے جلسوں کو کامیاب کریں گے۔


متعلقہ خبریں