173سال بعدبھی درست وقت بتانے والا گھڑیال



(زبیر ابڑو جیک آباد): چند عشرے قبل تک گھڑی ہماری بنیادی ضرورت تھی اور کلائی پر گھڑی باندھنا عام رواج تھا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گھڑیوں کا استعمال کم ہو گیا۔

موبائل فون نے جہاں کئی دوسری اشیا کو ختم کیا وہیں گھڑیوں کو بھی تاریخ کا حصہ بنا دیا اور اب گھڑیاں زیادہ تر شادی بیاہ کی تقریبات میں ہی نظر آتی ہے۔

جب گھڑیاں عام نہیں تھیں اس وقت عوام اونچے میناروں اور چوراہوں میں نصب گھڑیال کا استعمال کرتے تھے۔ بریگیڈئیر جنرل  جیکب کے  نام پر بسائے گئے جیک آباد میں173 سال پرانہ گھڑیال آج بھی بالکل درست وقت بتاتا ہے۔

بریگیڈئیر جنرل  جیکب فوجی افسرہونے کے ساتھ ساتھ انجینیئر بھی تھے اور یہ انوکھا گھڑیال ان کا ہی بنایا ہوا ہے۔ یہ دنیا کا واحد گھڑیال ہے  جس کے تمام پرزے پیتل کے بنے ہوئے ہیں۔ اس کی  اور خاص بات یہ ہے کہ کشش ثقل کی مدد سے چلنے والا دینا بھر میں واحد کلاک ہے۔

گھڑیال میں ایک ہزار کلو وزنی پنڈولم لگایا گیا ہے۔ اسے چلانے کیلئے مہینے میں دو مرتبہ چابی دی جاتی ہے۔

جان جیکب نے مقامی آبادی میں سے ایک خاندان کے افراد کو کلاک کی صفائی، مرمت اور چابی بھرنے کی ٹریننگ دینے کے لیے منتخب کیا تھا۔ اس خاندان کے افراد چار نسلوں سےاس گھڑیال کی دیکھ بھال کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔

گھڑیال کی دیکھ بحال کرنے والے ملازم جہانگیر علی دایو نے ہم نیوز کو بتایا کہ ان کا خاندان نسلوں سے اس گھڑیال کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔

یہ لکڑی کے ایک باکس میں ڈپٹی کمشنر کی رہائش گاہ میں نصب ہے جو کبھی جان جیکب کی رہائش گاہ ہوا کرتی تھی۔ اس گھڑیال میں اسلامی تاریخ، چاند کا سائز، برطانوی اور مقامی وقت بھی موجود ہیں۔


متعلقہ خبریں