کشمیر کے معاملے پر دنیا کا کوئی ملک ہمارے ساتھ نہیں، مولابخش چانڈیو


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر دنیا کا کوئی ملک ہمارے ساتھ نہیں ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولابخش چانڈیو نے کہا کہ وزیرخارجہ مصنوعی انداز میں بات کرتے ہیں۔ بتایا جائے حکومت نے گزشتہ ایک سال سے کشمیر کیلئے کیا کیا؟۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایک کرکے حکومت کے سب جھوٹ ثابت ہورہے ہیں۔ حکومت ہر بارابیان بدلتی ہے۔ حکومت کی ہر چیز چھپ جائے گی لیکن ظلم نہیں چھپے گا۔ پی ٹی آئی میں اچھے بھی لوگ ہیں جو گم ہوتے جارہے ہیں۔

مولابخش چانڈیو نے کہا کہ حکومت کے تمام وعدےجھوٹےثابت ہوئے۔ بدقسمتی سےیہ دوسروں کی پگڑیاں اچھالتےہیں۔ کہتے ہیں کشتیاں جلاکرآئے، پاکستان کا مستقبل تباہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہرچیزچھپ جائے گی لیکن انتقام نہیں۔ آصف زرداری،فریال تالپور،نوازشریف سے انتقام لیاگیا۔ حکومت کی انتقامی کارروائیوں کوروکاجائے۔ غیرسنجیدہ حکومت کے ساتھ اپوزیشن نےتعاون کیا۔ شاہ محمودقریشی نےاپوزیشن کا شکریہ اداکیا۔ قانون سازی میں تعاون کرتے ہیں توکہتے ہیں این آراومانگتے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی ارکان قومی اسمبلی سےملاقات کی اندرونی کہانی

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں جوجھوٹ بولتا ہے، اسے بولنے دیاجاتاہے۔ انہوں نے ایوان میں ماحول خراب کیا۔ پی ٹی آئی میں جو جتنی ڈھٹائی سے جھوٹ بولتا ہے اسے بولنے کا زیادہ موقع دیا جاتا ہے۔

مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کے پاس عظیم ماں اور قوم کی پرچی ہے۔ آپ کے پاس تو پھٹی ہوئی پرچی ہے اس پر فخر نہ کریں۔ جھوٹ بول کرکہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے

رہنما پی پی  مولابخش چانڈیو نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے انتقام لیا جارہا ہے. نوازشریف کے خاندان کے ساتھ جو کیا وہ احتساب نہیں انتقام ہے. مسلم لیگ ن سے انتقام لیا جارہا ہے. پیپلزپارٹی غیر اخلاقی بات نہیں کرتی.

مولابخش چانڈیو نے کہا کہ حکومت جھوٹ کے سوا کوئی بات نہیں کرتی۔ حکومت سیاسی لوگوں کو اہمیت نہیں دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے ہمارے تعلقات بڑے کمال کے ہیں۔ ہم نے فیصلے پاکستان کی وقار کی خاطر کیے، مولابخش چانڈیو
ہم نے ایف اے ٹی ایف معاملے پر حمایت کی این آر او نہیں مانگا.موجودہ حکومت کا ہردن پاکستان کے لیے بھاری ہے.

رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ نیب انتقام اور سیاسی بلیک میلنگ کا ادارہ بن گیا ہے۔ حکومت کی انتقامی کارروائیوں کو روکا جائے۔پیپلزپارٹی کے رہنماوَں اور کارکنوں کو روکا گیا کہ عمران خان کے خاندان پر نہیں بولنا۔

مولابخش چانڈیو نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ٹھک کہا کہ نیب کے پاس اہلیت ہی نہیں ہے۔ وزرا کو کم کرکے ان لوگوں کو لایا جارہا ہے جو منتخب نہیں ہوئے۔ وزیراعظم ہاؤس میں کون تعلیم حاصل کررہاہے؟


متعلقہ خبریں