پنجاب میں آٹے، چینی اور گندم کا بحران مزید سنگین



لاہور: سب سے زیادہ زرعی پیدوار والے صوبے پنجاب میں بھی گندم، چینی اور آٹے کا بحران سنگین تر ہوتا    جارہا ہے۔

حکومت آٹے اور چینی کی قلت  اور گراں فروشی پر قابو پانے میں تاحال ناکام نظر آ رہی ہے۔

اوپن مارکیٹ میں چینی سرکاری ریٹ سے پندرہ سے بیس اور بیس کلو آٹے کا تھیلا ایک سو نوے سے دو سو بیس روپے تک مہنگا مل رہا ہے۔

حکومتی دعوے اور احکامات بے اثر ثابت ہو رہے ہیں اور لاہور کی اکثر دکانوں پر آٹا اور چینی غائب ہیں۔ اگر کہیں موجود ہے تو دکاندار منہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں۔

انتظامیہ نے چینی کا ریٹ ستر روپے کلو مقرر کر رکھا ہے، مگر بازاروں میں پچاسی سے نوے روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔ بیس کلو آٹے کا تھیلا آٹھ سو ساٹھ روپے کے بجائے ایک ہزار پچاس سے ایک ہزار ستر روپےتک فروخت کیا جا رہا ہے۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا ہے کہکہیں آٹا نہیں ملتا اور کہیں چینی اوپن مارکیٹ میں نوے روپے فی کلو مل رہی ہے۔

شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دعوے اور نعرے بہت ہو چکے، اب عملی طور مہنگائی ختم کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ  آٹا اور چینی مہنگی ملتی ہے، حکومتی ریٹس پر فروخت کرنا ممکن نہیں۔

گندم کی ارزاں نرخوں پر عدم دستیابی کے باعث نان روٹی ایسوسی ایشن اور آٹا چکی ایسوسی ایشن نے بھی قیمتوں میں مزید اضافے کا اعلان کر دیا ہے۔

چکی ایسوسی ایشن نے آٹے کی قیمت میں مزید دو روپے فی کلو اضافہ کر دیا ہے۔ آٹا چکی ایسوسی ایشن نے ایک ہفتے کے دوران آٹے کی قیمت میں 5 روپے فی کلو اضافہ کر دیا۔ چند روز قبل 3 روپے اضافہ کیاگیا، آج مزید 2 روپے بڑھا دئیے گئے۔

آٹا چکی ایسوسی ایشن کا آٹا 70 روپے فی کلو فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جنرل سیکرٹری آٹا چکی ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 2300 روپے فی من فروخت ہو رہی ہےجبکہ فائن آٹے کی بوری 6500 روپے میں مل رہی ہے۔


متعلقہ خبریں