اسلام آباد: سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے فلم “زندگی تماشا” پر تمام اعتراضات ختم کرتے ہوئے فلم ریلیز کرنے کی اجازت دے دی۔
سینیٹ کی فنکشل کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی زیر صدارت ہوا۔ چئیرمین کمیٹی مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ فلم میں کوئی بھی قابل اعتراض مواد موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے تمام ممبران نے متفقہ طور پر فلم کو ریلیز کرنے کی سفارش کی ہے، اس لیے فلم کو روکنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
Senate HR committee has unanimously agreed with Censor board’s decision to allow screening of movie “zindagi tamasha”. We’ve found nothing wrong with it. Censor board has our go ahead to release post Covid. Detail reasoning to follow later.
— Mustafa Nawaz Khokhar (@Mustafa_PPP) July 14, 2020
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ کرونا کی صورتحال ختم ہوتے ہی فلم ریلیز کر دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں ماڈل نادیہ حسین کے ساتھ آن لائن فراڈ ہوگیا
دوسری جانب کمیٹی نے کم عمر بچوں کو ملازمت پر رکھنے کو بھی غیر قانونی قرار دے دیا۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو بچوں سے گھریلو ملازمت کو غیر قانونی قرار دینے کی سفارش کردی۔
کمیٹی نے کہا کہ وزارت داخلہ ڈومیسٹک چائلڈ لیبر ایکٹ میں ملازمت کو غیر قانونی قرار دینے کی شق شامل کرے اور شق سے متعلق بائیس جولائی کو رپورٹ پیش کی جائے۔