ووٹ کیوں بیچا؟ عمران خان نے 20 ارکان اسمبلی سے جواب مانگ لیا


اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سینیٹ انتخابات میں ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

بدھ کو کئے گئے اعلان میں عمران خان نے دیگر جماعتوں کو بھی ووٹ بیچنے والے ارکان کو سامنے لانے کا چیلنج کیا ہے۔

عمران خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں پارٹی کے جو ارکان بکے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

تحریک انصاف سربراہ نے کہا کہ اراکین اسمبلی ہمارے نظریے کی وجہ سے کامیاب ہوئے تھے۔ تحقیق مکمل کرنے کے بعد بکنے والے اراکین کے ناموں کا اعلان کررہا ہوں۔ اراکین کو شوکاز جاری کررہے ہیں اگر جواب نہیں دیا گیا تو انہیں پارٹی سے نکال دیں گے۔

عمران خان کے مطابق بکنے والے ارکان خیبرپختونخوا اسمبلی میں سردار ادریس، عبید اللہ، عبدالحق، امجد آفریدی، جاوید نسیم، فیصل خان، وجیہ الزمان، خاتون بی بی، معراج ہمایوں، نرگس علی، دینی، ناہید خان، نگینہ خان، فوزیہ بی بی اور نسیم حیات شامل ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے دعوی کیا کہ اراکین اسمبلی کو چار چار کروڑ روپے کی آفر کی گئی تھی جو اراکین نہیں بکے وہ داد کے مستحق ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ارکان کو نکالنے سے ہمیں نقصان ہوگا۔

عمران خان کی جانب سے نام لئے جانے کے بعد بیشتر اراکین نے الزامات کی تردید کی ہے۔ عارف یوسف نے کہا کہ میرا نام پہلے کسی لسٹ میں نہیں تھا اچانک کہاں سے آگیا ؟

عبیداللہ مایار نے کہا کہ مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا ہے، اگر ثبوت پیش نہ کیے گئے تو قانونی کارروائی کروں گا۔

خاتون رکن اسمبلی معراج ہمایوں نے کہا کہ عمران خان کو فیصلہ سنانے سے پہلے ہمیں سننا چاہیے تھا۔ میں نے ووٹ نہیں بیچا، تحریک انصاف کے پینل کو ہی ووٹ دیا تھا۔ اصولی طور پر قومی وطن پارٹی کو مجھ سے پوچھنا چاہیے تھا کہ سینیٹ میں تحریک انصاف کو ووٹ کیوں دیا۔


متعلقہ خبریں