ملک بھر میں گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں جاری، 1325 سے زائد دکانیں بند

فوٹو: نمائندہ ہم نیوز


اسلام آباد: پاکستان میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم کرنے کیلئے بنائی گئی ہیلتھ گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی دیکھنے میں آ رہی ہے اور حکومت نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 11231 سے زائد مارکیٹیں اور دکانیں بند کرائی ہیں۔

پورے ملک میں17 صنعتیں اور 1437 ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو عارضی سیل اور جرمانے کیے گئے ہیں۔ ملک بھر میں ٹی ٹی کیو طریقہ کار کے تحت 1279 مختلف جگہوں پر سمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا جہاں پر 1 لاکھ 91 ہزار 200 آبادی تھی۔

وزیر اعظم نے کام والی جگہوں، مارکیٹس، دکانوں، ٹرانسپورٹ اور صنعتوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے ہدایات جاری کی ہیں۔

این سی او سی کے روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے اجلاس میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور نمائندوں نے ویڈیو لنک پر بتایا کہ ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروایا جا رہا ہے اور ڈبلیو ایچ او کی ہدایات کی روشنی میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

آزاد کشمیر میں گزشتہ روز536 ایس او پیز کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں جن کے نتیجے میں 57 دکانیں اور مارکیٹس اور76 گاڑیوں کو جرمانے اور عارضی سیل کیا گیا۔

گلگت بلتستان میں 323 ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 64 دکانیں مارکیٹس اور ایک صنعت اور 122 گاڑیوں بند کیا گیا۔

خیبر پختونخوا میں 5 ہزار 826 خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 230 مارکیٹس دکانوں اور گاڑیوں کو بند کیا گیا جبکہ 1 ہزار 958 کو جرمانے کیے گئے۔

پنجاب میں کل 3 ہزار 516 خلاف ورزیاں کی گئیں جنکے نتیجے میں 765 دکانیں مارکیٹس،8 صنعتوں اور 980 گاڑیوں کو سیل کیا گیا۔

سندھ میں ایس او پیز کی کل 646 خلاف ورزیاں کی گئی ہیں جن کے نتیجے میں 93 دکانوں مارکیٹس ایک صںعت اور 19 گاڑیوں کو بند کیا گیا۔

اسلام آباد میں کل 384 ایس او پیز کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں جن کے نتیجے میں 44 ہوٹلز 116 دکانیں 7 صنعتیں اور 117 گاڑیوں کو بند کیا گیا۔

صوبوں میں ہونے والے سمارٹ لاک ڈاؤنز میں پنجاب میں844 مختلف جگہوں پر لاک ڈاؤن کیا گیا جس کے نتیجے میں 15 ہزار 200 کی آبادی پر اثر ہوا۔

خیبر پختونخوا میں 400 جگہوں پر سمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا جس کے نتیجے میں 11 ہزار کی آبادی پر اثر پڑا۔ آزاد کشمیر میں 1 لاکھ 55 ہزار کی آبادی کو اس وبا سے بچانے کیلئے 12 جگہوں پر لاک ڈاؤن کیا گیا۔

اسلام آباد میں 9 جگہوں پر لاک ڈاؤن کیا گیا جس کے نتیجے میں 10 ہزار کی آبادی پر اثر ہوا۔ ضلعی مجسٹریٹ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سیکٹر جی نائن2، جی نائن3 اور کراچی کمپنی مرکز کو 13 جون سے سیل کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔


متعلقہ خبریں