لاک ڈاؤن میں نرمی کا مطلب یہ نہیں کہ کورونا ختم ہو گیا، فردوس عاشق

حکومت نے تو ابھی تنخواہ بھی نہیں دی، فردوس اعوان

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کورونا کا چیلنج ختم ہو گیا ہے۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن میں نرمی عوام کی زندگیوں میں آسانی lکے لیے کی۔ لاک ڈاؤن میں نرمی اشیائے ضروریہ کی فراہمی اور دیگر سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کورونا کا چیلنج ختم ہو گیا ہے۔ کورونا سے جنگ جاری ہے جس سے ہم نے خود کو اور دوسروں کو بھی بچانا ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تمام شہریوں کو حقوق و فرائض میں توازن پیدا کرنا ہو گا اور ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ احتیاطی تدابیر اور سماجی فاصلوں پر سختی سے عمل کریں۔

یہ بھی پڑھیں اقوام متحدہ نے عمران خان کی اپیل کی حمایت کر دی

انہوں نے کہا کہ یہ جنگ عوام کی مدد اور تعاون کے بغیر نہیں جیتی جا سکتی۔ اس لیے عوام ذمہ دار شہری کا کردار ادا کرتے ہوئے احتیاط  کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ کورونا وائرس کا واحد علاج  احتیاط  اور پرہیز ہے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفین ڈوجرک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی اپیل کی حمایت کرتے ہیں، ایسے اقدامات کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اہم حصہ ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا بیان سیکرٹری جنرل کے نظریے کے مطابق ہے اور سیکرٹری جنرل کا یقین ہے کہ قرضوں میں نرمی کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اہم حصہ ہو گا۔

اسٹیفین ڈوجرک نے کہا کہ دنیا کے محدود وسائل کو کورونا کے خلاف استعمال ہونا چاہیے جبکہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے جی 20 اجلاس میں قرضہ معافی سے متعلق موقف واضح کیا۔ ترقی پذیر اور غریب ممالک محدود وسائل میں کورونا سے نبرد آزما ہیں۔


متعلقہ خبریں