نئی دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی۔
امریکی صدر نے دورہ بھارت کے دوران نئی دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مودی سے ملاقات کے دوران پاکستان کے بارے میں تفصیل سے بات ہوئی ہے، وزیر اعظم عمران خان سے ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بہت پرانا مسئلہ ہے اور میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کی مدد کرنے کو تیار ہوں۔ پاکستان نے خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔
طالبان معاہدے سے متعلق بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مودی کے ساتھ طالبان معاہدے پر بھی بات ہوئی اور مودی بھی افغانستان میں طالبان کے ساتھ معاہدے کے حق میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ ممکنہ ڈیل پر سب خوش ہیں اور امریکہ خطے میں پولیس مین کا کردار ادا نہیں کرنا چاہتا۔ اگر ہم افغانستان میں فتح حاصل کرنا چاہیں تو فوری فتح حاصل کر سکتے ہیں لیکن ہم افغانستان میں بڑے پیمانے پر قتل و غارت نہیں چاہتے۔
یہ بھی پڑھیں مودی کے بیانیے کو شکست ہوئی ہے، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہر مسئلے کے دو رخ ہوتے ہیں اور پاکستان بہت کچھ کر رہا ہے۔ ابھی تک طالبان کے ساتھ تشدد کم کرنے کا معاہدہ صحیح جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ٹرمپ کا دورہ : دہلی میں پر تشدد مظاہرے، 7 افراد ہلاک
اس قبل بھارت کے شہر احمد آباد کے اسٹیڈیم میں وزیراعظم نریندر مودی، دیگر اعلیٰ حکام اور ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں امریکی صدر نے پاکستان سے اچھے تعلقات کا برملا اظہار کیا اور ان تعلقات کے مزید بہتر ہونے کا بھی اشارہ بھی دے دیا۔