اسلام آباد: کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد گئے اور آزاد کشمیر قانون سازاسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا۔
رواں سال یہ دن ایسے موقع پر منایا گیا جب بھارت نے گزشتہ سال اگست میں تمام بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی اور اس وقت سے مقبوضہ وادی کی پوری آبادی محاصرے میں ہے۔
پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والے کوہالہ، منگلا، ہولاڑ اور آزاد پتن کے مقامات پر انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بھی بنائی گئی۔
آزاد جموں وکشمیر سمیت ملک بھر میں ریلیاں، عوامی اجتماعات اور سیمینارز منعقد کیے گئے تاکہ عالمی برادری کی توجہ بھارتی افواج کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور نہتے کشمیریوں کے خلاف مظالم کی طرف مبذول کرائی جاسکے۔
لاہورمیں بھی دن بھر مختلف تقاریب اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا دن کا آغاز مساجد میں کشمیریوں کیلئے دعاؤں سے کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے فیصل چوک مال روڈ پر یوم کشمیر کی ریلی سے خطاب کیا۔
صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال سمن آباد میں کشمیر ریلی کی قیادت کی۔ جنرل اسپتال میں یوم کشمیر کے حوالے سے ریلی نکالی گئی۔
لاہور آرٹس کونسل کے زیر اہتمام “بلڈ ان دی ویلی” کے عنوان سے تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ تصویری نمائش کا افتتاح صوبائی وزیر قانون و چیئرمین کشمیر کمیٹی پنجاب راجہ بشارت نے کیا۔
کشمیری عوام کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لیے دن ساڑھے دس بجے پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ رابطہ کارکوایک یادداشت پیش کی گئی۔