نیروبی: کینیا کے دارلحکومت نیروبی کے جنوبی مشرقی علاقے میں قائم پرائمری اسکول میں بھگڈر مچنے سے 14 بچے ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھگدڑ کا واقعہ کینیا کے ٹاؤن کاکامیگا کے اسکول میں چھٹی کے بعد پیش آیا ہے، ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں 10 سے 12 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔
زخمی بچوں کو طبی امداد کے لئے فوری قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بعض بچوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
بی بی سی نے مقامی اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ بھگدڑ کے دوران کچھ بچے اسکول کی تیسری منزل سے نیچے گر گئے جس کے باعث ان کی اموات ہوئی ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں کا ہجوم اسپتال کے گرد جمع ہے جہاں زخمی بچوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب حکومت نے بھگدڑ کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
کینیا کے وزیر اعظم ریلا اوڈینگا نے ٹوئٹر پیغام میں بچوں کے والدین سے دکھ کا اظہار کیا ہے اور زخمی ہونے والے بچوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی ہے۔
My heartfelt condolences to parents that have lost loved ones in the unfortunate and regrettable tragedy at Kakamega Primary School. I wish a quick recovery to the injured children and pray that God grant strength to the affected families.
— Raila Odinga (@RailaOdinga) February 3, 2020
خیال رہے گزشتہ سال ستمبر میں نیروبی میں واقع ایک اسکول کی چھت گرنے سے 6 بجے ہلاک جبکہ 69 شدید زخمی ہو گئے تھے۔
بعد ازاں کینیا کے وزیر تعلیم نے خراب حالت کے باعث اسکول کو بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے اور کہا کہ ہم ملک بھر میں ناقص عمارت والے اسکولوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے جا رہے ہیں۔